• Sterling, United States
  • |
  • May, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین سے سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کے تائیوان خطے سے رابطوں پر چین کی مخالفتتازترین

May 22, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین وین بن نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھنے والے ممالک کے تائیوان خطے کے ساتھ کسی بھی قسم کے سرکاری روابط کا چین سخت مخالف ہے۔

وانگ نے یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

اس بات کی اطلاعات ہیں کہ چین سے سفارتی تعلقات رکھنے والے کئی ممالک کے ارکان پارلیمنٹ اور سابق عہدیداروں نے یا تو لائی چھنگ تے کے تائیوان کے نئے رہنما کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کی تقریب میں شرکت کی یا انہیں مبارکباد دی۔

ترجمان وانگ نے کہا کہ ان ممالک اور سیاست دانوں کے غلط الفاظ اور اقدامات سے ایک چین اصول اور عالمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی۔ یہ چین کے داخلی امور میں کھلی مداخلت ، چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو خطرے سے دوچار کرنے کی کوشش ہے جس کی چین شدید مذمت کرتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ ایک چین اصول ، چین اور دیگر ممالک کے درمیان تعلقات میں پیشرفت کی سیادی بنیاد اور بنیادی اصول ہے۔ ایک چین اصول کا مطلب بہت واضح ہے، دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چین کا اٹوٹ انگ ہے اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت پورے چین کی واحد اور قانونی نمائندہ حکومت ہے۔

انہوں نے چین کے  اس مصمم عزم کو دہرایا کہ متعلقہ ممالک اور سیاست دان سیاسی عزائم کے لئے تائیوان معاملہ کا استعمال بند کریں، "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسند قوتوں شہ دینے اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جو عالمی تعلقات میں نیک نیتی کی خلاف ورزی کرتے ہیں یا ایک چین اصول کو کمزور کرتے ہیں۔

وانگ نے کہا کہ حال ہی میں کئی ممالک کے  رہنماؤں ،سیاسی شخصیات اور زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ شخصیات نے ایک چین اصول پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ ساتھ "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسندوں کی مخالفت اور قومی اتحاد کے لئے چین کے منصفانہ مقصد میں اپنی پختہ تائید کا اعادہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برادری ایک چین اصول کے بنیادی رجحان پر قائم ہے۔

ترجمان وانگ نے مزید کہا کہ ایک چین اصول کو پامال نہیں جاسکتا اور نہ چین کے دوبارہ اتحاد کا رجحان تبدیل ہوسکتا ہے۔ تائیوان معاملے کو استعمال کرتے ہوئے چین کےلیے رکاوٹیں پیدا کرنا آگ سے کھیلنا ہے اور چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔