بیجنگ(شِنہوا) چین کے عدالتی اداروں نے سرحد پار ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ کے خلاف سخت کریک ڈاون کرنے اور چوری شدہ رقوم کی وصولی اور نقصانات کی تلافی کے لیے کوششیں تیز کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔
سپریم پیپلز کورٹ، سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ اور وزارت برائے پبلک سیکیورٹی کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری ہدایات میں سرحد پار ٹیلی کام فراڈ اور بھتہ خوری میں ملوث جرائم پیشہ گروہوں کی مالی حیثیت کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
ہدایات میں پوچھ گچھ، ضبطی، حراست، اور فنڈز کو منجمد کرنے کے ساتھ ساتھ ریئل اسٹیٹ، گاڑیوں اور ایسے معاملات سے منسلک دیگر قیمتی اثاثوں کو بروقت سیل کرنے اورقانونی اقدامات پر زوردیا گیا ہے۔
ہدایات میں خاص طور پر جرائم پیشہ گروہوں اور ان کے منتظمین، منصوبہ سازوں، سرکردہ اور بنیادی ارکان کے ساتھ ساتھ ایسی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے پناہ دینے والی تنظیموں کے خلاف کارورائی کا کہا گیا ہے۔
ہدایات میں اداروں کو جان بوجھ کر قتل کی وارداتوں، جسمانی نقصان پہنچانے،اغوا، عصمت دری، جبری جسم فروشی اور غیر قانونی حراست جیسے جرائم کی بیخ کنی پر توجہ مرکوز کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔