• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین، سرکاری اسپتالوں میں انفامیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانے کا فیصلہتازترین

July 03, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین 2027 کے اختتام تک ملک بھر کے تمام تیسرے درجے کے سرکاری اسپتالوں میں مربوط انتظام اور مینجمنٹ انفارمیشن پلیٹ فارم قائم کرکے سرکاری اسپتالوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے گا۔

قومی صحت انتظامہ اور قومی انتظامیہ برائے روایتی چینی ادویات کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق 2025 کے اختتام تک ان میں سے 50 فیصد اسپتال ان پلیٹ فارمز کو استعمال کررہے ہوں گے۔

چینی صحت حکام نے اس شعبے میں مؤثر انتظام اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے سرکاری طبی اداروں میں داخلی نظام بہتر اور معیاری بنانے کے علاوہ اسے ڈیجیٹل کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

یہ اہداف حاصل کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت، بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسی جدید انفارمیشن ٹیکنالوجیز کا اطلاق آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے۔

مختلف داخلی انفارمیشن سسٹمز کے مختلف ماحول میں کام کرنے اور ڈیٹا شیئرنگ کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کاروبار اور معاشی انتظام مربوط کرنے میں آئی ٹی کے معاون کردار استعمال کیا جائے گا۔

مراسلے کے مطابق صحت حکام 3 سالہ خصوصی مہم چلائیں گے جس کے ذریعے طبی اداروں کے غیرقانونی طریقے سے طبی بیمہ فنڈز کا استعمال روکنے کے لئے کریک ڈاؤن جاری رکھا جائے گا۔

اس اقدام کا مقصد دھوکہ دہی کو روکنا اور تشخیص، علاج اور قیمتوں سے متعلق طریقوں کو منظم کرنا ہے۔

مراسلہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے آڈٹ اور نگرانی مضبوط بنانے اور طویل مدتی نگرانی کا مضبوط میکانزم قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔

چین میں سرکاری اسپتالوں کی تعداد 12 ہزار کے قریب ہے۔ جن میں 2 ہزار 800 تیسرے درجےمیں آتے ہیں۔

تیسرے درجے کے اسپتال خصوصی طبی اور صحت خدمات مہیا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اسپتال اپنی تکنیکی مہارت، انتظامی اور تحقیقی صلاحیتوں کے لئے مشہور ہیں۔