• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 26th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین تا حال عالمی سرمایہ کاروں کا پسندیدہ مقام ہےتازترین

November 03, 2023

بیجنگ (شِنہوا) براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں اتار چڑھاؤ کے باوجود چین عالمی سرمایہ کاروں کے لئے سب سے پرکشش مقامات میں سے ایک ہے جس کی وجہ کھلے پن مہم کی کاروبار دوست پالیسیاں ہیں۔

کچھ غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں 2023 کے ابتدائی 9 ماہ میں چین میں براہ راست سرمایہ میں کمی پرتوجہ مرکوز کرتے تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں ملک سے باہر سرمایہ منتقل کررہی ہیں۔

یہ بات واضح ہے کہ اس طرح کی خبریں چین کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی عمومی تصویر، اس کے اہم معاشی اشاریوں اور مواقع سے بھرپور چینی مارکیٹ سے فائدہ اٹھانے میں زیادہ تر غیر ملکی کمپنیوں کی مستقل دلچسپی کے منافی ہیں۔

چینی مین لینڈ پر براہ راست سرمایہ کاری کا حقیقی استعمال ابتدائی 9 ماہ میں گزشتہ برس کی نسبت 8.4 فیصد کم ہوکر 919.97 ارب یوآن (تقریباً 128 ارب امریکی ڈالر) رہا  لیکن یہ موازنہ گزشتہ برس کی مدت میں انتہائی بلند اعداد و شمار پر مبنی ہے۔

سال 2022 میں چین کا غیر ملکی سرمائے کا حقیقی استعمال گزشتہ برس کی نسبت 8 فیصد اضافے سے 189.1 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ گیا  کیونکہ ملک غیر ملکی سرمائے بارے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا وصول کنندہ رہا۔

براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اتار چڑھاؤ کسی بھی ملک کے لئے غیر معمولی نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و ترقی کی جانب سے جاری کردہ عالمی سرمایہ رپورٹ 2023 کے مطابق بین الاقوامی کاروبار اور سرحد پار سرمایہ کاری کے لیے عالمی ماحول چیلنجنگ بنا ہوا ہے اور گزشتہ برس 12 فیصد کمی کے بعد رواں سال عالمی براہ راست سرمایہ پر دباؤ برقراررہنے کی توقع ہے۔

براہ راست سرمایہ کاری میں کمی کے باوجود غیرملکی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد چین میں سرمایہ کاری کررہی ہے۔

وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق ابتدائی 3 سہ ماہی کے دوران چین میں 37 ہزار 814 غیرملکی سرمایہ کاری والے ادارے قائم ہوئے جو گزشتہ برس کی نسبت 32.4 فیصد زائد ہے۔