بیجنگ(شِنہوا)چین کے اراکین پارلیمنٹ نے تعلیمی اسناد کے اجراء کو بہتر و موثر بنانے سے متعلق ایک قانون کی منظوری دیدی ہے۔
اس قانون کی نیشنل پیپلز کانگریس ،قومی مقننہ کی مجلسِ قائمہ کے ایک اجلاس میں دی گئی ہے جو یکم جنوری 2025سے نافذ العمل ہوگا۔
سات ابواب پر مشتمل یہ قانون بیچلر، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ سطح کی تعلیمی اسناد کے اجراء کے طریقہ کار،اہلیت کےمعیار اور شرائط کی وضاحت کرتا ہے۔
نئی قانون سازی میں ان حالات و عوامل کا تعین بھی کیا گیا ہے جن کی بدولت تعلیمی اسناد کو مسترد یامنسوخ کیا جا سکتا ہے جبکہ ادبی مواد کی چوری کی صورت میں بدیانتی، کاپی رائٹس کی خلاف ورزی ،جعل سازی اور کسی دوسرے کے نام پر جعلی داخلے سمیت غیر قانونی طورپر ڈگریوں کے حصول کا سدباب بھی ہوگا۔
اس قانون کے نفاذ سے توقع ہے کہ تعلیمی اسناد کے اجراء میں اعلی معیار قائم ہوگا اور ڈگری حاصل کرنے والے امیدواروں کے مفادات کا بہترتحفظ کیا جائے گا۔ اس طرح سے ایک جدید اشتراکیت پر مبنی ملک کی تعمیرممکن ہو گی۔