• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی اعلیٰ مقننہ کی شی زانگ پر امریکی قانون سازی کی شدید مذمتتازترین

July 14, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کی قومی عوامی کانگریس نے امریکہ کے نام نہاد "تبت۔ چین تنازع ایکٹ پر مبنی حل کا فروغ " کی منظوری اور اس پردستخط کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

قومی عوامی کانگریس کی امورخارجہ کمیٹی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ اقدام چین کے اندرونی امور میں سنگین مداخلت کرتا اور  چینی مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے جس سے علیحدگی پسند قوتوں کو "تبت کی آزادی" کے لئے غلط پیغام گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شی زانگ زمانہ قدیم سے چینی سرزمین کا لازمی جزو رہا ہے اور شی زانگ امور خالصتاََ چین کا اندرونی معاملہ ہیں جس میں کوئی بیرونی قوت مداخلت نہیں کرسکتی۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت اور ملک بھر کے عوام کی تائید سے شی زانگ میں تمام نسلی گروہوں کے لوگوں نے ملکر کام کرکے غربت کا مکمل خاتمہ کیا جس سے زیادہ سے زیادہ سماجی استحکام، معاشی و ثقافتی خوشحالی، بہتر حیاتیاتی ماحول اور لوگوں کے لئے ایک خوشگوار زندگی کا حصول ممکن ہوا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ اس وقت شی زانگ میں مستحکم ترقی تاریخ کی بہترین سطح پر ہے اور لوگوں کے مذہبی عقائد کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ خطہ طویل مدتی استحکام اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں مسلسل نئی کامیابیاں حاصل کررہا ہے۔

بیان کے مطابق کسی بھی فرد یا قوت کی شی زانگ میں لوگوں کو ایک خوشحال اور بہتر زندگی گزارنے سے روکنے کی کوشش رائیگاں جائے گی اور شی زانگ میں کسی بھی گڑبڑ کے ذریعے چین کو روکنے اور دبانے کی ان کی ہر کوشش ناکامی سے دوچار ہوگی۔

اعلیٰ مقننہ نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ شی زانگ کو چین کا حصہ تسلیم کرنے اور تبت کی آزادی" کی حمایت نہ کرنے کے اپنے وعدے کی پاسداری کرے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ نے متعلقہ قانون کے ذریعے کسی قسم کی گڑبڑ کو کوشش کی تو پھر چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لیے قانون کے تحت ٹھوس اقدامات کرے گا۔