پیرس (شِنہوا) چین کے وزیر تجارت وانگ وین تاؤ نے کہا ہے کہ چینی الیکٹرک کارساز اداروں میں تیزرفتار ترقی کا انحصار سبسڈیز پر نہیں بلکہ مسلسل ٹیکنالوجی اختراع ، بہتر سپلائی چینز نظام اور مکمل مارکیٹ مسابقت کی بدولت ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپ کے "حد سے زیادہ گنجائش" کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
وانگ نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ چین کی نئی توانائی کاروں کی صنعت کی ترقی نے موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ماحول دوست اور کم کاربن اخراج پر مبنی تبدیلی کے عالمی ردعمل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ چینی حکومت کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ میں فعال طریقے سے معاونت کررہی ہے۔
وانگ نے کہا کہ بیرونی چیلنجز اور غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر کاروباری اداروں کو اپنی داخلی صلاحیتیں بڑھاتے ہوئے اختراع پر عمل کرنا،خطرات سے نمٹنے کا نظام مضبوط بنانا اور ماحول دوست ترقی کو اہمیت دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کاروباری اداروں کو مقامی کاروباری اداروں کے ساتھ تعاون وسیع کرتے ہوئے مشترکہ ترقی کی تلاش اور عالمی ماحول دوست تبدیلی میں مستحکم شراکت اور حصہ دار کی حیثیت سے کام کرنا چاہئے۔
یورپی یونین میں چائنہ چیمبر آف کامرس کے نمائندوں اور گیلے ، سائیک ، بی وائی ڈی اور سی اے ٹی ایل سمیت 10 سے زائد کاروباری اداروں نے اجلاس میں شرکت کی جس میں چینی کاروباری اداروں کی عالمی منصوبہ بندی بہتر بنانے اور نئی توانائی صنعت میں چین ۔ یورپ عملی تعاون گہرا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس میں شرکاء نے یورپ میں اپنی سرمایہ کاری وآپریشن اور یورپی یونین کی اینٹی سبسڈی تحقیقات پر اپنے ردعمل کی وضاحت کی۔
انہوں نے سائنسی اور ٹیکنالوجی اختراع کو فروغ دینے، کھلا پن اور تعاون برقرار رکھنے، منصفانہ مسابقت پر عملدرآمد ، تجارتی رکاوٹیں فعال طریقے سے دور کرنے اور یورپی شراکت داروں کے ساتھ عملی تعاون سے باہمی مفید فوائد حاصل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔