• Ashburn, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس لگاکر تجارتی جنگ شروع نہ کی جائے، برطانوی آٹو لیڈرتازترین

July 02, 2024

لندن (شِںہوا) برطانیہ کی کار ساز صنعت کے ایک رہنما نے زور دیا ہے کہ یورپی یونین  اور امریکہ کی جانب سے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکسز اضافے سے عالمی منڈیوں میں پیدا شدہ تجارتی رکاوٹوں سے بچا جائے۔

چیف ایگزیکٹو یوکے سوسائٹی آف موٹر مینوفیکچررز اینڈ ٹریڈر مائیک ہاویز نے ٹیکس اضافے پر کہا ہے کہ کوئی بھی تجارتی جنگ کا خواہشمند نہیں ہے ہم کسی بھی قسم کے جوابی اقدامات دیکھنا نہیں چاہتے۔

ہاویز نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے اگرچہ برطانیہ براہ راست متاثر نہیں ہوتا تاہم آمدہ مہینوں میں صورتحال غیر یقینی رہے گی کیونکہ یورپی یونین اور چین کے درمیان مجوزہ ٹیکسز میں اضافے پر بات چیت جاری ہے اور امریکہ میں سال کے اختتام پر صدارتی انتخابات بھی ہونے ہیں، ایسے میں برطانوی کار سازصنعت صورتحال پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

ہاویز نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ برطانیہ ایک کھلی منڈی ہے جہاں ٹیکنالوجی کو چاہنے والے صارفین موجود ہیں۔ حالیہ برسوں میں متعدد چینی برانڈز مارکیٹ میں داخل ہوئے ہیں وہ زیادہ مواقع فراہم کرتے، صارفین کے اخراجات میں کمی کرتے اور اور صنعت میں اختراع اور مسابقت کو فروغ دیتے ہیں۔

ہاویز نے کہا کہ جب تک مقابلہ منصفانہ ہے اس وقت تک ہر کوئی فاتح ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی برانڈز کا مارکیٹ میں مجموعی حصہ تقریبا 4 فیصد جبکہ الیکٹرک کاروں میں تقریبا 10 فیصد ہے۔ برطانیہ میں فروخت ہونے والی تمام الیکٹرک کاروں کا تقریبا 30 فیصد چین سے درآمد کیا جاتا ہے جس میں غیر چینی برانڈز بھی شامل ہیں۔

ایس ایم ایم ٹی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک برطانیہ میں فروخت شدہ تقریباً 16 سے17 فیصد نئی کاریں الیکٹرک گاڑیاں تھیں جو حکومت کے طے شدہ ہدف کے مقابلے میں کم ہے جس کے تحت ہر برانڈ کو رواں سال کاربن اخراج سے پاک 22 فیصد نئی گاڑیاں فروخت کرنا ہوگی۔