• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی اور بنگلہ دیشی وزرائے اعظم کی ملاقات،دوطرفہ تعاون مضبوط بنانےکا عز متازترین

July 11, 2024

بیجنگ(شِہنوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ  سے ان کی بنگلہ دیشی ہم منصب شیخ حسینہ نے بیجنگ میں ملااقات کی ،جس میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے  کا عز م ظاہر کیا گیا۔

اس موقع پر لی نے کہا کہ نصف صدی قبل دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد  چین اور بنگلہ دیش نے ہمیشہ ایک دوسرے کا احترام اورایک دوسرے کی حمایت کی ہے،ہمارے دوطرفہ تعلقات نے مستقل اور صحت مندانہ طور پر ترقی کی ہے،مختلف شعبوں میں ٹھوس پیشرفت کی گئی ہے جس  سے  دونوں ممالک کے عوا م کی فلاح بہبود  میں بہت بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا  کہ چین دونوں ممالک کے رہنماوں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو نافذ کرنے کیلئے بنگلہ دیش کیساتھ کام کرنے کو تیار ہے،ہم روایتی دوستی   اور باہمی فاہدہ مند تعاون کو آگے بڑھانا   اور دو طرفہ شراکت میں مزید عملی نتائج  چاہتے ہیں۔

لی نے نشاندہی کی کہ چین اپنی ہمسائیگی پر مبنی سفارت کاری کے ذریعے  بنگلہ دیش کیساتھ اپنے تعلقات کی ترقی کو ہمیشہ ترجیح دے گا،باہمی ہم آہنگی کو گہرا کرے گا اور ایک دوسرے کے بنیادی  مفادات اور  اہم خدشات سے متعلقہ  مسائل  پر بنگلہ دیش کی مضبوط حمایت کرے گا۔

انہوں نے کہا چین بنگلہ دیش کیساتھ اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو مزید آگے بڑھانے ،اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دینے،بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تعاون کو مضبوط کرنے ، دوطرفہ تجارت کی بہتر  اور متوازن ترقی کو فروغ دینے،نئی توانائی میں تعاون گہرا کرنے،ڈیجیٹل معیشت اورصنعتی پارکس اور ثقافتی،سیاحتی،نوجوانوں اورذیلی قومی تبادلوں کیلئے  تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کی جدیدیت کی کوششوں  کی مزید حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین بنگلہ دیش کے ساتھ صنعتی سرمایہ کاری کے تعاون کو مضبوط بنانے ، صنعتی اور سپلائی چینز کی لچک اور حفاظت کو بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنے میں چینی کاروباری اداروں کی حمایت کرتا ہے۔ 

ہمیں امید ہے کہ بنگلہ دیش چینی کاروباری اداروں کو کام کرنے کے لئے ایک اچھا ماحول فراہم کرے گا۔ لی نے مزید کہا کہ چین کثیر الجہتی شعبوں میں بنگلہ دیش کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے، بالادستی اور طاقت کی سیاست کی مخالفت کرنے، بین الاقوامی منصفانہ اور انصاف کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا بہتر تحفظ کرنے کا خواہاں ہے۔

 اس موقع پر بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد نے گزشتہ برسوں کے دوران چین کی گراں قدر حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین نے قابل ذکر ترقیاتی کامیابیاں حاصل کی ہیں ،وہ ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک مثال بن گیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ایک چین پالیسی کی پاسداری اور بھرپور حمایت سمیت اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ کے لئے چین کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ ہے، بنگلہ دیش چین کے ساتھ قریبی اعلی ٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، گورننس میں تجربے کے تبادلے کو بڑھانے اورتجارت، بنیادی ڈھانچے، مالیات، معیشت پر باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔  

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں فعال طور پر شرکت جاری رکھے گا، بین الاقوامی کثیر الجہتی امور پر چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنائے گا، دوطرفہ تعلقات کی مزید ہمہ جہت ترقی اور عالمی امن و استحکام کے تحفظ پر زور دے گا۔ مذاکرات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر پالیسی کے تبادلے، معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری، ڈیجیٹل معیشت، معائنہ اور قرنطینہ، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور میڈیا سے متعلق متعدد دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کیے۔

 دونوں  فریقوں نے چین بنگلہ دیش آزاد تجارتی  معاہدے پر مشترکہ فزیبلٹی  سٹڈی مکمل کرنے کا اعلان کیا اور دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے کو اپ گریڈ کرنے پر بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا۔