بیجنگ (شِنہوا) چینی اور فرانسیسی محققین کی مشترکہ ٹیم نے چاند پر ریڈون گیس اور پولونیم کے تناسب کی پیمائش کا مشن کامیابی سے مکمل کرلیا۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس کے انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیوفزکس کے مطابق فرانسیسی پے لوڈ چاند کی سطح پر ریڈون گیس اور اس کی خراب ہونے والی مصنوعات کے ساتھ ساتھ خلا میں موجود چارج شدہ ذرات کی پیمائش کرسکتا ہے جسے ڈیٹیکشن آف آؤٹ گیسنگ راڈون (ڈی او آر این) کا نام دیا گیا ہے۔
اس کے سائنسی مقاصد میں چاند کی فضا کی ابتدا اور حرکیات، چاند کی مٹی کی تھرمل اور فزیکل خصوصیات اور چاند کی سطح کی دھول کی نقل و حرکت کا مطالعہ کرناشامل ہے۔
ڈیٹیکشن آف آؤٹ گیسنگ راڈون میں چینی اکیڈمی برائے سائنس کے انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیوفزکس سے تعلق رکھنے والے شریک چیف سائنسدان ہی ہوایو نے اس بات کی نشاندہی کی کہ چھانگ ای 6 ریڈون گیس ڈیٹیکٹر کے پے لوڈ آلات لانچ سے قبل کئی ماہ تک زمینی فضا میں موجود تھے۔
اسے پہلی بار 6 مئی کو چاند کے مدار میں گردش کے دوران فعال کیا گیا تھا جو زمین سے تقریبا 3 لاکھ 20 ہزار کلومیٹر دور ہےاور اس نے خلائی ماحول میں پس پردہ شور اور چاند کی سطح پر قدرتی آلودگی کی پیمائش کے لئے تقریبا 10 گھنٹے تک کام کیا۔
مئی کی 10 اور 11 تاریخ کے درمیان تاریخی شمسی طوفان آئے تھے جس کے بعد 17 مئی کو یہ آلہ دوبارہ چلایا گیا اوراس نے مجموعی طور پر 32 گھنٹے تک چاند کے مدار میں پیمائش کی۔
انسٹی ٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیوفزکس کے چینی ٹیکنیکل سربراہ لی جیانان نے کہا زمین پر بھیجے گئے ڈیٹا سے ٹیم کو اس بات کی تصدیق کرنے میں مدد ملی کہ ریڈون پیمائش کے آلہ کے تمام 16 ڈیٹیکٹرز مناسب طریقے سے کام کر رہے تھے۔ انہوں نے شمسی ہوا میں چارج شدہ ذرات کے بہاؤ سے متعلق اعداد و شمار جمع کئے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کے سڑنے کا سراغ لگایا ۔ ان ذرات کے بہاؤ پر مرتب چاند کے حفاظتی اثرات کا مشاہدہ بھی کیا گیا۔