بیجنگ(شِنہوا) چینی حکام نے ملک بھر کے تمام ہوٹلز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ متعلقہ اہلیت نہ ہونے کی بنیاد پر غیر ملکیوں کو رہائش دینے سے انکار نہ کریں۔
چینی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق نائیجیریا، برطانیہ، پاکستان اور دیگر ممالک کے باشندوں نے کچھ ہوٹلز کی جانب سے غیر ملکی مہمانوں کو قبول کرنے کا لائسنس نہ ہونے یا غیر ملکیوں کی معلومات داخل کرنے کا نظام نہ ہونے کی بنیاد پر انہیں رہائش نہ دینے کی شکایت کی تھی۔
ان شکایات کے جواب میں وزارت پبلک سکیورٹی، وزارت تجارت اور نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ چینی ہوٹل مہمانوں کو رہائش دینے کا لائسنس نہ ہونے کی بنیاد پر غیر ملکی مہمانوں کو انکار نہیں کر سکتے۔ غیر ملکیوں کے استقبال کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور اپنے عملے کی خدمات کو بڑھانے کے لیے ہوٹلز کی رہنمائی اور نگرانی کی جا رہی ہے۔
مارچ میں وزارت تجارت کی رہنمائی میں چائنہ ہوٹل ایسوسی ایشن نے ملک کے رہائشی شعبے سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غیرملکی مسافروں کو مزید سہولت فراہم کرے۔
متعلقہ اقدامات میں ہوٹل کی خدمات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا، بیرون ملک بکنگ کو وسعت دینا اور بین الاقوامی بینک کارڈز کے ذریعے ادائیگی آسان بنانا شامل ہیں۔
چینی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق رہائش فراہم کرنے والوں کو رجسٹریشن، بکنگ اور ہوٹل سے متعلق دیگر مہارتوں پر مفت انگریزی زبان کے تربیتی کورسز کی پیشکش کرنے، مہمان داری کرنیوالے کارکنوں کی غیر ملکی زبان کی مہارت بہتر بنانے اور غیر ملکی مہمانوں سے بہتر طریقے سے پیش آنے کے لئےآن لائن پلیٹ فارمز کے ساتھ بھی کوششوں کو مربوط کیا جا رہا ہے۔
چین میں داخلے اور اخراج کے انتظامی قانون کے مطابق جب کوئی غیر ملکی چین میں ہوٹل میں قیام کرتا ہے تو اس شخص کو ہوٹل انڈسٹری کی پبلک سکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے ضوابط کے تحت رجسٹر کرنا ہوتا ہے اور جس علاقے میں ہوٹل قائم ہے اس علاقے کے پبلک سکیورٹی ادارے کو رجسٹریشن کی معلومات فراہم کرنا ہوتی ہیں۔
ہوٹل انڈسٹری کے پبلک سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کے اقدامات کے مطابق ہوٹل کو ان مہمانوں کو رجسٹر کرنا چاہئے جن کو وہ رہائش فراہم کر تا ہے۔ رجسٹریشن کے وقت مہمان کے شناختی فارم کا معائنہ کرنا چاہیے اور تما م متعلقہ چیزوں کی درست رجسٹریشن کرنی چاہیے، اگر کسی غیرملکی کو رہائش فراہم کی جاتی ہے تو اس کا رہائشی رجسٹریشن فارم اس شخص کی آمد کے 24 گھنٹوں کے اندر مقامی سکیورٹی ادارے کو فراہم کرنا چاہیے۔
چین کے حکام نے جدید سیاحتی نظام بہتر بنانے اور چین کومضبوط سیاحتی ملک کی طرف منتقل کرنے کیلئے سیاحتی شعبہ کی ترقی پر زور دیا ہے تاکہ اقتصادی ترقی کو مزید فروغ دیا جا سکے ،چین کی مثبت تصویر دکھائی جا سکے اور تہذیبوں کے درمیان تبادلوں کو بڑھایا جا سکے۔
چین ملک میں کام کرنے اور رہنے والے غیر ملکیوں کے لیے خدمات کو مسلسل بہتر بنا رہا ہے۔ اپریل میں چینی حکام نے ملک کے اہم سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے ادائیگی کو مزیدآسان بنانے کے لیے اقدامات متعارف کرائے تھے۔
پیپلز بینک آف چائنہ سمیت متعدد حکومتی اداروں کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا گیا ہے کہ تمام قومی اور صوبائی سیاحتی مقامات، تمام قومی سیاحت اور تفریحی اضلاع میں مقامی اور غیرملکی بینک کارڈز کو تین ستاروں یا اس سے اوپر کی سطح کے تمام سیاحتی ہوٹلز اور تمام 5A اور 4A سطح کے قومی سیاحتی مقامات پر قبول کیا جانا چاہیے۔
اہم ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والے علی پے اور وی چیٹ پے نے بھی ادائیگیوں کے آپریشنز میں اضافہ کیا ہے اور غیر ملکیوں کے لیے آسان طریقہ کار متعارف کرائے ہیں۔ علی پےنے کہا ہے کہ یوم مئی تعطیل کے دوران علی پے استعمال کرنے والے غیر ملکی افراد کی تعداد میں گزشتہ سال کی نسبت سات گنا اضافہ ہوا جبکہ علی پے کے ذریعے بین الاقوامی صارفین کو خدمات فراہم کرنے والے چینی تاجروں کی تعداد میں 4.5 گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔