بارسلونا (شِنہوا)چین کی ٹیکنالوجی کمپنی زیڈ ٹی ای کی چیف ڈیویلپمنٹ آفیسر سوئی لی نے کہا ہےکہ چینی کمپنیاں عالمی سائنسی اور تکنیکی اختراع کو نئی توانائی مہیا کررہی ہیں۔
سپین کے شہر بارسلونا میں موبائل ورلڈ کانگریس (ایم ڈبلیو سی)کے دوران شِںہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں سوئی نے کہا کہ رواں سال کے ایم ڈبلیو سی نے انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ایکو سسٹم میں ایسی 300 سے زیادہ چینی کمپنیوں کو راغب کیا ہے جوعالمی ڈیجیٹل ترقی میں شراکت دار ہیں۔
ایم ڈبلیو سی میں زیڈ ٹی ای نے اپنی اینڈ ٹو اینڈ ایجاد پیش کی ہے جس میں یورپ میں زیرو کاربن سائٹ سلوشنز، دنیا کا پہلا نئی جنریشن کا 5 جی + اے آئی تھری ڈی ٹیبلٹ نوبیا پیڈ 3 ڈی ٹو اور برانڈ کا فائیو جی ایڈوانسڈ سلوشن شامل ہے۔

سپین، بارسلونا میں منعقدہ موبائل ورلڈ کانگریس 2024 میں لوگ زیڈ ٹی ای کے بوتھ کے قریب سے گزررہے ہیں ۔ (شِنہوا)
سوئی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ (چینی کمپنیوں کی ) یہ مضبوط ترقی کی رفتار نہ صرف چینی صنعتوں کی بہتری اور تبدیلی کو فروغ دے گی بلکہ عالمی سائنسی اور تکنیکی اختراع کو بھی نئی قوت مہیا کرے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کمپنیاں خود پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے زیادہ تعاون اور باہمی نتائج پر توجہ دیں۔
سوئی نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تعاون ہمیں مضبوط بناتا جبکہ تنہائی کمزور کرتی ہے ۔
سوئی کے مطابق زیڈ ٹی ای نے اختراع کے نتائج پر مقامی اطلاق میں تیزی کے لئے مشترکہ اختراع مراکز کے قیام میں دنیا بھر کے کئی اداروں کی معاونت کی ہے۔

سپین، لوگ بارسلونا میں منعقدہ موبائل ورلڈ کانگریس 2024 کا دورہ کررہے ہیں۔ (شِنہوا)
انہوں نے کہاکہ عالمی تبادلے اور تعاون مختلف ثقافتوں اور باہمی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے علاوہ اعتماد بڑھا سکتے ہیں اورعالمی ہم آہنگی میں شریک ہوسکتے ہیں اس لئے کمپنیوں کو چاہیئے کہ وہ وسیع تعاون اور کھلے پن پر مبنی سوچ کو اپنائیں۔