جوہانسبرگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اپنی اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ چین کی جدیدیت کو آگے بڑھا رہا ہے جس سے چین اور ایتھوپیا کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
شی نے 15 ویں برکس سربراہ اجلاس کے موقع پر ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ چین ایک قابل اعتماد دوست اور ایتھوپیا کا حقیقی شراکت دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے باقاعدگی سے اعلیٰ سطح کے تبادلوں اور مواصلات کو برقرار رکھا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ تعاون اور چین۔ افریقہ تعاون کے فورم کے فریم ورک کے تحت نتائج حاصل کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین، ایتھوپیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور اس کے داخلی امن ، ترقی اور بحالی کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین، ایتھوپیا کے ساتھ دوطرفہ تبادلوں کو فروغ دینے اور ہمہ جہت تعاون کو وسعت دینے کی خاطر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ دوطرفہ دوستی کو زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل ہو سکے اور چین۔ایتھوپیا جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری مزید ترقی کرسکے۔
صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں فریقین کو اپنے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو اور ایتھوپیا کے دس سالہ ترقیاتی منصوبے (2021-2030) کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانا چاہئے اور ادیس ابابا - جبوتی ریلوے اور سبز ترقی سمیت مشترکہ منصوبوں کی ترقی کو تیز کرنا چاہئے۔
جنوبی افریقہ، چینی صدر کی 15 ویں برکس سربراہ اجلاس کے موقع پر ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد سے جوہانسبرگ میں ملاقات۔ (شِنہوا)
ابی احمد نے کہا کہ ایتھوپیا اور چین کے درمیان دوستی گہری ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات نے اچھی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔ ابی احمد نے طویل عرصے سے چین کی طرف سے پیش کردہ بڑے پیمانے پر قابل قدر حمایت کی تہہ دل سے تعریف کی۔
ایتھوپیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ چین کی مدد اور تعاون کی بدولت ایتھوپیا نے حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی اور تبدیلیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک جیسے تجربات کا اشتراک کرتے ہیں اور متعدد بڑے معاملات پر مشترکہ موقف کے حامل ہیں۔