اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو کانگ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بیرونی خلا کی پر امن نوعیت کی ثابت قدمی سے حفاظت کرے۔
بیرونی خلائی سلامتی سے متعلق قرارداد کے مسودے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کھلی بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیورنی خلا کے پرامن استعمال کے فوائد تمام اقوام تک پہنچانے کیلئے فوری تعاون بڑھانے اور بہتر گورننس کی ضرورت ہے۔
فو نے کہا کہ بیرونی خلا ساری دنیا کی مشترکہ ہے اور اس میں پوری انسانیت کے مشترکہ خواب شامل ہیں۔
انہوں نے بیرونی خلا کو ہتھیار وں سے لیس کرنے کے بڑھتے ہوئے خطرات اور ترقی پذیر ممالک پر خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی تک رسائی پر عائد پابندیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بیرونی خلا میں امن اور سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے ان چیلنجز کو حل کرنے کی ضرورت ہے اور تما م ممالک کے لئے بیرونی خلا کے فوائد کا حصہ یقینی بنایا جائے۔
فو نے کسی بھی ملک کا نام لیے بغیر ایک بڑی سپر پاور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیرونی خلا کو "جنگ لڑنے والے ڈومین" اور ا پنی عسکری کارروائیوں کو تیز کرنے کیلئے استعمال کررہا ہے۔ ان اقدامات نے خلا کی پرامن نوعیت کو بری طرح متاثر کیا ہے اور فوجی تنازعات کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔
فو نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بیرونی خلا میں ہتھیار سازی اور اسلحے کی دوڑ کے خلاف مزاحمت کے لیے "مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کا تصور" اپنائے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو فوری طور پر ایک نئے بیرونی خلائی معاہدے پر بات چیت کرنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے،" انہوں نے 2008 میں چین اور روس کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مستقبل کی بات چیت کی بنیاد ثابت ہو سکتا ہے۔
فو نے اس بات کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا کہ تمام ممالک حجم یا ترقی سے قطع نظر بیرونی خلا کے پرامن استعمال میں حصہ لے سکتے ہیں، اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
فوکونگ نے کہا کہ بیرونی خلا پوری انسانیت سے تعلق رکھتی ہےجو تمام رکن ممالک کی سلامتی اور فلاح و بہبود پر اثر رکھتی ہے جبکہ تمام ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ اسے محاذ آرائی کے میدان کے بجائے باہمی فائدہ مند تعاون اور ترقی کے لیے اسے ایک نئی سرحد میں تبدیل کیا جا سکے۔