• Redford, United States
  • |
  • May, 17th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی کمپنیوں کی تحقیق و ترقی کے اخراجات میں خطیر اضافہتازترین

May 20, 2024

شنگھائی (شِنہوا) شنگھائی اسٹاک ایکسچینج کے مرکزی بورڈ میں لسٹڈ کمپنیوں نے گزشتہ برس تحقیق اور ترقی پر تقریباً 900 ارب یوآن (126.7 ارب امریکی ڈالر) خرچ کئے۔

چین کے دو بڑے اسٹاک ایکسچینز میں ایک شنگھائی اسٹاک ایکسچینج کے مطابق تحقیق اور ترقی پر اخراجات گزشتہ برس کی نسبت تقریباً 5 فیصد زائد ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ تحقیق و ترقی پر اخراجات میں اضافے کا رجحان مسلسل 3 برس سے برقرار ہے۔

ہوا بازی کے سامان ، بجلی اور ٹیلی مواصلات کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے تحقیق و ترقی اخراجات میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا جس کی شرح 30 فیصد سے زائد رہی۔

تحقیق و ترقی اخراجات کا تناسب 10 فیصد سے زائد ہوچکا ہے جو سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور کیمیکل فارماسیوٹیکل فرموں کی کل آمدن سے کمپنی کے تحقیق و ترقی پر آنے والے اخراجات  کو تقسیم کرکے نکالا جاتا ہے۔

سال 2023 کے اختتام پر شنگھائی اسٹاک ایکسچینج کے مین بورڈ میں درج ان کمپنیوں کی مجموعی قیمت اور آمدن میں تناسب 36.14 فیصد رہا جن کے تحقیق و ترقی اخراجات کا تناسب 5 فیصد سے زائد تھا۔ یہ تناسب پورے بورڈ میں اوسط تناسب سے کافی زیادہ تھا۔ یہ اس بات کا بھی اظہار ہے کہ ایسی کمپنیوں کے مستقبل میں ترقی کے امکانات کے بارے میں سرمایہ کار پرامید تھے۔

شنگھائی اسٹاک مارکیٹ نے کہا کہ بڑے تحقیق و ترقی اخراجات سے ابھرتی صنعتوں میں ترقی اور روایتی شعبوں میں تبدیلی کو فروغ ملا جو چین میں نئی معیار کی پیداواری قوتوں کے فروغ  کے لیے سازگار ہے۔