استنبول (شِنہوا) ترک ماہرین نے کہا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کی پالیسیوں کی بدولت چین کی معیشت میں سال 2023 کے دوران مزید ترقی کی توقع ہے۔
انقرہ میں قائم ترک مرکز برائے ایشیا بحرالکاہل تحقیق کے ڈائریکٹر سیلکوک کولاکوگلو نے شِنہوا کو دئیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ چین کی معیشت رواں سال کے آغاز میں خاص طور پر نوول کرونا وائرس کنٹرول کے اقدامات کی اصلاح کے بعد مستحکم بحالی کے دور میں داخل ہو گئی ہے۔
کولاکوگلو نے کہا کہ چینی قمری سال نو کے دوران چین کے اندر اور بیرون ملک بہت زیادہ چینی شہریوں نے سفر کیا جس کی وجہ سے تقریباً تمام شعبوں میں خاص طور پر نقل و حمل اور سیاحت کے شعبے میں تیزی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رجحان تعطیلات کے موسم کے بعد اس وقت مزید بڑھے گا جب چینی اور بین الاقوامی کاروباری افراد دونوں ہی کاروباری مقاصد کے لیے سفر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری دنیا میں یہ تمام تر سرگرمیاں مزید مثبت گردش لائیں گی اور چینی شعبوں کے لیے مزید مثبت پیش رفت ہو گی۔
کولاکوگلو نے چینی حکومت کے اس عزم کو سراہا جو کہ فیکٹری کی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور چین کی صنعت اور سپلائی چین کو اعلیٰ معیار کی ترقی کے فریم ورک کے اندر قابلیت رکھنے والےچینی انسانی وسائل کے ساتھ مزید لچکدار اور محفوظ بنانے کے لئے ظاہر کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے انسانی وسائل میں اضافہ ہو رہا ہے اور چین کے پاس زیادہ اہل افرادی قوت موجود ہے لہذا یہ تمام منصوبے اعلیٰ معیار کی ترقی کے حصول کے لیے جاری ہیں۔
استنبول میں قائم مرمارا یونیورسٹی کے ماہر تعلیم باریس ڈوسٹرنے کولاکوگلو کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے درست اہداف اور پالیسیوں کے ذریعے چین بدستور عالمی معیشت کا انجن بنا رہے گا۔