بنکاک (شِنہوا) تھائی لینڈ کے ایک ماہر اقتصادیات نے کہا ہے کہ چینی معیشت کی مستحکم بحالی سے تھائی لینڈ کی معاشی بحالی کو زبردست فروغ ملے گا۔
تھائی لینڈ کے کاسی کورن ریسرچ سینٹر کی ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر نتا پورن ترتاناسریکول نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ چین کی اقتصادی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔اس حوالے سے تھائی لینڈ کی معیشت خاص طور پر برآمدات اور سیاحت کے شعبوں کو سہارا دینے میں مدد مل رہی ہے۔
نتا پورن نے کہا کہ چین کی جانب سے کووڈ۔19 سے نمٹنے کے لیے بہتر اقدامات کیے جانے کے بعد تحقیقی مرکز نے تھائی لینڈ کی 2023 کی شرح نمو کی پیش گوئی کو 3.2 فیصد سے بڑھا کر 3.7 فیصد کر دیا ہے۔
توقع ہے کہ تھائی لینڈ کی برآمدات کو سہارا دینے کے لیے چین کی جانب سے طلب میں بہتری آئے گی، جو رواں سال عالمی سست روی سے متاثر ہوگی۔
انہوں نے کہا "چین واحد بڑی مارکیٹ ہوگی جس میں ہم رواں سال تھائی لینڈ کے لئے مثبت برآمدی نمو کی پیش گوئی کرتے ہیں،" جبکہ مجموعی طور پر برآمدی نمو منفی رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنی تازہ ترین پیش گوئی میں تحقیقی مرکز نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2023 میں تھائی لینڈ کی مجموعی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 0.5 فیصد سکڑ جائیں گی ، لیکن چین کو برآمدات میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 3 فیصد یا اس سے زیادہ اضافے کا امکان ہے۔
امریکی ڈالر کے حساب سے ملک کی ترقی کا ایک اہم محرک تھائی لینڈ کی برآمدات جنوری میں مسلسل چوتھے مہینے سکڑ گئیں۔ ملک کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں ملک کی برآمدات کے حجم میں 5.5 فیصد اضافہ ہوا۔
نتا پورن نے کہا کہ چینی سیاحوں کی آمد سے تھائی لینڈ کے سیاحتی شعبے کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی، جو تھائی معیشت کا ایک اور ترقی کا انجن ہے اور ملک کی جی ڈی پی کا تقریباً پانچواں حصہ ادا کرتا تھا۔
نتا پورن رواں سال چین کی ترقی کے نقطہ نظر کے بارے میں پرجوش ہیں، انہوں نے کہا کہ چین کا 2023 کے لئے مقرر کردہ تقریباً 5 فیصد ترقی کا ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے اور چین کے پاس نیچے کے معاشی دباؤ سے نمٹنے کے لئے کافی پالیسی ٹولز موجود ہیں۔