• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 12th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی مارکیٹ اختراع اور علم کا مآخذ ہے، سوئس اسکالرتازترین

May 07, 2024

سینٹ گیلن(شِنہوا) سوئٹرزلینڈ کی یونیورسٹی آف سینٹ گیلن میں چائنہ کمپیٹینس سینٹر کے ڈائریکٹر تھامس کاساس کلیٹ نے کہا کہ صف اول کی غیرملکی کمپنیوں کو احساس ہے کہ چینی منڈی نہ صرف بڑی بلکہ اختراع اور علم کا مآخذ بھی ہے۔

53 ویں سینٹ گیلن سمپوزیم کے موقع پرشِنہوا سے گفتگو میں کاساس کلیٹ نے بتایا کہ چین ایک بہت بڑی اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہونے کی وجہ سے عالمی اقتصادی ترقی کا محرک ہے۔

چین میں 15 سالہ کاروباری تجرے کے حامل اسکالر نے کہا کہ افراط زر ہمیشہ عالمی کاروبار کے خدشات کا سبب رہا ہے تاہم چین میں کچھ ترقی یافتہ معیشتوں کے برعکس قیمتوں میں استحکام ہے اور یہاں اگرچہ افراط زر کی شرح کم ہورہی ہے لیکن اب بھی موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسری جانب چینی مارکیٹ انتہائی مسابقتی ہے دنیا کو چینی مارکیٹ کے متحرک ہونے اور اس کی بڑھتی کارکردگی سے فائدہ ہوتا ہے۔

قومی ادارہ شماریات کے مطابق مارچ میں چین میں اشیائے صرف کے نرخ میں ایک برس کی نسبت 0.1 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فروری میں یہ اضافہ 0.7 فیصد تھا جبکہ یہ 6 ماہ کے دوران پہلا اضافہ تھا۔

چینی حکومت نے مارچ میں منعقدہ چین کے "دو اجلاسوں" میں 2024 کے لئے جی ڈی پی نمو کا ہدف تقریبا 5 فیصد مقرر کیا تھا۔