بیجنگ(شِنہوا)چینی ماہرین نے انسانی اعضا کی نشوونما کا ایک واحد سیل اسپیٹو- ٹیمپورل نقشہ شائع کردیا ہے جس میں خلیوں کے ارتقا اور جنین کے اعضا میں خلیوں کی پوزیشن کے تعین بارے عمل پر بارے بتایا گیا ہے۔انسانی اعضا میسنکائیمل بڈس کے طورپر حمل ٹہرنے کے چوتھے ہفتے میں ابھرنا شروع ہوتے ہیں آنے والے مہینوں میں ان اعضا مکمل طور پر تشکیل ہوجاتی ہے۔یہ عمل متعدد عارضی اور محدود جین ایکسپرنشس پروگرامز سے منظم ہوتا ہے۔ریڑھ کی ہڈی کے اعضا کی نشوونما کے بنیادی میکانزم کی وضاحت کرنے والے محقیقین ماڈل حیاتیات پردہائیوں سے جاری کام کے باوجود انسانوں میں اس عمل کی تفصیل کے ساتھ وضاحت نہیں کرسکے ہیں۔سن یات سین یونیورسٹی میں ژونگ شان اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر ژانگ ہونگ بو کی سربراہی میں ایک تحقیقی ٹیم نے سنگل سیل ٹرانسکرپٹم ٹیکنالوجی اور سنگل سیل اسپیسل ٹرانسکرپٹم ٹیکنالوجی کا جدید استعمال کیا جس سے خلیوں کے ارتقائی عمل کا پتہ لگانا ممکن ہوا۔محققین نے حمل ٹہرنے 5 ویں ہفتے سے آغاز سے لیکر 9 ویں ہفتے تک ایمبریو کے نمونے لیکر ایک لاکھ سے زائد خلیات حاصل کئے جن میں سے ہر ایک میں تقریبا 2 ہزار جینز تھے۔ ٹیم نے تخمینوں اور تجزیے سے تمام خلیوں کی اقسام سمیت انسانی اعضا کی نشوونما کا ایک عمدہ سنگل سیل نقشہ تیار کرنے میں رہنمائی کی۔اس کے بعد انہوں نے ہر خلیے کی خصوصیات حاصل کرکے اہم جینزدریافت کیا اور ان جینز کو دیپلوگ کی مدد سے خلیوں کا ارتقائی راستہ دریافت کیا۔ دیپلوگ سیل کلسٹروں اور دیگر حالات میں امتیازی اظہار کا تجزیہ کرنے والا مقامی ساختہ آلہ ہے۔اس نقشے کا استعمال کرتے ہوئے مخصوص اوقات اور مختلف حصوں میں پیدا شدہ خلیوں کی اقسام پر براہ راست نگاہ رکھی جاسکتی ہے ، مکمل طور پر نئی خلیوں کی اقسام کی شناخت اور مختلف اقسام کے خلیوں سے فعال اہم کی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔یہ تحقیق جرنل نیچر میں شائع ہوئی ہے۔