تیان جن (شِنہوا) چینی محققین نے الزائمر بیماری میں مبتلا خواتین کے لیے ایک خاص نینو دوا تیار کرلی ہے۔
یہ نینو دوا تیان جن یونیورسٹی کے اسکول آف لائف سائنسز اور تیان جن میڈیکل یونیورسٹی جنرل ہسپتال کی ایک تحقیقی ٹیم نے تیار کی ہے جبکہ اس ٹیمکی یہ تحقیق نینو ٹوڈے جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
الزائمر بیماری ایک عام نیوروڈیجینریٹو ڈس آرڈر ہے جس کے دوران مریض یادداشت اور دماغی افعال تیزی سے تنزلی کا شکار ہوتے ہیں۔مطالعات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مردوں کی نسبت خواتین کے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔الزائمر بڑھنے میں ایک قابل ذکر وجہ صنفی تفریق بھی جس سے خواتین میں بیماری میں اضافے اور اموات کی شرح 2 سے 3 گنا زائد ہے۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حیض کےسلسلے کے خاتمےسے خواتین میں ایسٹروجن سطح میں نمایاں کمی کے سبب خواتین کو الزائمر ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
ایسٹروجن خواتین کے مرکزی اعصابی نظام کی حفاظت میں نمایاں کردارادا کرتا ہے، نیورونل نشوونما اور تفریق کو فروغ دیتا اور مخصوص ریسیپٹرز سے منسلک ہوکر دماغ کے ریڈوکس ہومیوسٹیس کو برقراررکھتا ہے۔ جب خواتین میں حیض کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے تو طویل مدتی ایسٹروجن کی کمی سے نیوروڈی جینریشن ہوتا ہے اور دماغی تنزلی بڑھ جاتی ہے۔
تحقیقی ٹیم نے ایک ملٹی فنکشنل نینو دوا تیارکی ہے جس میں پودوں سے حاصل شدہ ایسٹروجن گلیسرہیٹینک ایسڈ استعمال کیا گیا ہے تاکہ حیض کا سلسلہ بند ہونے کے بعد کے مرحلے میں خواتین کا الزائمر کی بیماری کامخصوص انداز میں علاج کیا جاسکے۔
نینو دوا مخصوص ایسٹروجن ریسیپٹرز کی ثالثی میں نیوروپروٹیکٹو سگنلنگ راستوں کو فعال کرتے ہیں اس طرح ایسٹروجن کی کمی سے متاثرہ دماغی افعال بہتر ہوجاتے ہیں۔
تحقیقی ٹیم اب پری کلینیکل تحقیق کے لئے زیادہ درست نینو دوا کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔