• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 29th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی محققین نے چھاتی کے سرطان کے علاج کی نئی حکمت عملی تیارکر لیتازترین

January 04, 2024

شنگھائی (شِنہوا) چینی سائنس دانوں نے چھاتی کے سرطان کے علاج کی ایک  نئی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے علاج کے خلاف مزاحمت کرنے والے ٹیومرکو زیادہ قابل علاج حالت میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن جریدے میں شائع شدہ اس تحقیق میں اس نئے طریقہ کار کےبارے میں بتایا گیا ہے جسے چھاتی کے سرطان کے مہلک ٹرپل منفی مریضوں میں نتائج کو بہتر بنانے کے موجودہ طریقوں میں ضم کیا جا سکتا ہے۔

فودان یونیورسٹی کے محققین نے 401 مریضوں کے ٹیومر کے نمونوں کے میٹابولزم کا تجزیہ کیا جن میں مختلف ہومولوجس ری کمبینیشن کمی پائی گئی ۔یہ  کمی ڈی این اے کو نقصان پہنچانے والی دوائیوں کے لیے ٹیومر کے ردعمل کی عکاسی کرتی ہے  اور کم کمی والے مریض پر ردعمل نہیں دیتی۔

محققین نے جی ڈی پی-ایم نامی ایک مالیکیول کی نشاندہی کی جو ٹیومرکے خلیات کی ڈی این اے کی مرمت میں رکاوٹ ڈالتا ہے اور سرطان کے پروٹین میں کمی کو فروغ دیکر مریض کا ڈیفیشنسی اسکور بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق چوہوں پر تحقیق میں مالیکیول کے سپلیمنٹس نے چھاتی کے ٹیومر کو ڈی این اے کو نقصان پہنچانے والی ادویات جیسے سیسپلٹین کے لیے زیادہ مؤثر بنایا اور اینٹی ٹیومر قوت مدافعت کو بڑھایا۔

اس کے علاوہ لیبارٹری میں جی ڈی پی-ایم کو چھاتی کے سرطان کے علاج کے لئے اہداف پر منبی ایجنٹوں کی ایک کلاس کو بااختیار بنانے کے قابل ہوتے بھی دیکھا گیا جسے پی اے آر پی انہیبیٹرز کہا جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نئی دریافت ایک کلینیکل حکمت عملی کی طرف اشارہ کرتی ہے جو جی ڈی پی-ایم کو دیگر ڈی این اے ریپئر- ٹارگٹڈ تھراپی کے ساتھ جوڑتی ہے۔