• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی محققین نے غیر معمولی طاقت کا حا مل تھری ڈی پرنٹ ایبل ایلاسٹومرز تیار کر لیاتازترین

July 08, 2024

بیجنگ(شِنہوا)چین کی ژے جیانگ یونیورسٹی کے محققین نے غیر معمولی طاقت اور سختی کاحامل ایک تھری ڈی  پرنٹ ایبل ایلاسٹومرز تیار کر لیا ہے۔

تھری ڈی پرنٹنگ  جیومیٹریکل پیچیدہ روایتی مصنوعات تک رسائی میں اپنی غیر معمولی آزادی کیوجہ سے ایک پر کشش مینوفیکچرنگ تیکنیک کے طور پر ابھری ہے۔ تاہم  اس کی پرنٹ کرنے کی کم رفتار اورناکافی مکینکل خصوصیات کی وجہ سے اس کےبڑے پیمانے پر تیاری کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔

فوٹو پولیمر کی انتہائی تیز رفتار تھری ڈی پرنٹنگ میں حالیہ پیش رفت نے مینوفیکچرنگ کی کارکردگی کے مسئلے کو کم کردیا ہے۔ تاہم عام پرنٹ شدہ پولیمر کی مکینکیل کارکردگی اب بھی روایتی پروسیسنگ تکنیکوں کے ساتھ حاصل کی جانے والی کارکردگی سے بہت پیچھے ہے۔

یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ایک محقق فانگ ژی ژینگ نے کہا کہ تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ منظرناموں کے مطابق ڈھالنے کے لیے ضروری ہے کہ مادی خصوصیات کو تبدیل کیا جائے۔

محققین نے ایک تھری ڈی فوٹو پرنٹ ایبل ریزن کیمسٹری تیار کی ہے جو 94.6 ایم پی اے کی تنسیلی طاقت اور 310.4 ایم جے ایم -3 کی مضبوطی کے ساتھ ایک ایلاسٹومر پیدا کرتی ہے، جو کسی بھی 3 ڈی پرنٹ شدہ ایلاسٹومر کی قوت برداشت سے کہیں زیادہ ہیں۔

محققین نے اس نئے مواد کا استعمال کرتے ہوئے ایک ربڑ بینڈ پرنٹ کیا اور اس پرپائیداری کے ٹیسٹ کیے۔ تجربات سے پتہ چلا کہ ربڑ بینڈ کو اس کی اصل لمبائی سے نو گنا تک بڑھایا جاسکتا ہے اور بغیر ٹوٹے 94 ایم پی اے کی تنسیلی طاقت کا سامنا کیا جاسکتا ہے۔

مزید برآں  محققین نے اس مواد کو بہترین پنکچر کے حل کے طور پرساتھ غبارے جیسی اشیاء بنانے کے لئے استعمال کیا۔

یونیورسٹی کے ایک پروفیسر وو جنگ جون کے مطابق یہ تحقیق تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی میں مادی حدود پر قابو پانے میں ایک اہم پیش رفت ہے، جس سے اعلی کارکردگی کی مصنوعات کی تیاری میں اس کے بڑے پیمانے پر اطلاق کے لئے نئی امید پیدا ہوئی ہے۔