بیجنگ (شِنہوا) چینی محققین نے گندے پانی سے رنگوں کو الگ اور بحال کرنے کا ایک نیا طریقہ تیار کیا ہے جس میں نامیاتی رنگ شامل ہیں جو ہائیڈروفیلک-ہائیڈروفوبک ذرات (ایچ ایل-ایچ بی پیز) کا استعمال کرتے ہیں اور ان کے نتائج میں زبردست صنعتی و ماحولیاتی اطلاق کی صلاحیت ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ آف فزکس اینڈ کیمسٹری کی ایک تحقیقی ٹیم نے نیا طریقہ تیار کیا اور اس کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع کیے۔
نامیاتی رنگ بڑے پیمانے پر صنعت، سائنسی تحقیق اور روزمرہ زندگی میں استعمال کیا جا تے ہیں۔
مضمون کے متعلقہ مصنف وانگ شٹاؤ نے کہا کہ استعمال کیے کچھ نامیاتی رنگ گندے پانی میں چھوڑ دیئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں پانی کی آلودگی ہوتی ہے۔
پہلے مصنف سونگ یونگ یانگ نے کہا کہ ذرات کو پانی اور ایتھنول اور آکٹین جیسے نامیاتی سالوینٹس میں منتشر کیا جاسکتا ہے جس سے نامیاتی رنگوں کی موٴثر بحالی کے لئے مناسب حالات پیدا ہوتے ہیں۔
مطالعے کے مطابق ایچ ایل-ایچ بی پیز پانی سے نامیاتی رنگوں کو مؤثر طریقے سے جذب کرسکتے ہیں اور انہیں سیکنڈوں کے اندر نامیاتی سالوینٹس میں چھوڑ سکتے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ اس طریقہ کار میں ماحولیاتی آلودگی کے علاج، وسائل کی بازیابی اور استعمال اور بائیومالیکیولر سراغ لگانے کے شعبوں میں وسیع اطلاق کے امکانات ہیں۔