• Ashburn, United States
  • |
  • May, 14th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی محققین نے سیم زدہ مٹی میں گندم کی پیداوار بڑھانے والا نیا طریقہ دریافت کرلیاتازترین

July 18, 2024

جی نان (شِنہوا) چینی محققین نے گندم میں نمکیات کو برداشت کرنے والے ایک نئے جین کا پتہ لگایا ہے جس سے سیم زدہ الکلی مٹی میں کاشت کردہ تجرباتی اقسام کی پیداوار میں 5  سے 9 فیصد تک اضافہ ہوا۔

یہ تحقیق جریدے نیچر جینیٹکس میں شائع ہوئی ہے۔

چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماتحت انسٹی ٹیوٹ آف سوائل سائنس سے وابستہ اور مطالعے کے مصنف وانگ مینگ نے کہا کہ چین میں گندم کاشت کرنے والے بڑے علاقے میں سیم زدہ مٹی زیادہ ہے۔ موسم بہار گندم کی پیداوار کا اہم وقت ہوتا ہے تاہم مٹی میں زیادہ نمکیات کی وجہ سے گندم کی نشوونما اور پیداوار بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف سوائل سائنس، نارتھ ویسٹ اے اینڈ ایف یونیورسٹی اور چھنگ ڈاؤ زرعی یونیورسٹی کے محققین نے سیم زدہ۔ الکلی کھیتوں میں برسوں سے کاشت کی جانے والی گندم کی 500 سے زائد اقسام کا تجزیہ کیا اور "ٹی اے ایس پی ایل 6-ڈی" کا سراغ لگایا جو گندم میں نمک برداشت کرنے والے اہم جینز کا ٹرانسکرپٹل سپریسر ہے۔

تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ قدرتی جینیاتی تبدیلی سے زمین میں "ٹی اے ایس پی ایل 6-ڈی" کی ایک قدرتی قسم موجود ہے جو گندم میں نمک برداشت کرنے والے اہم جینز کو دبانے کی صلاحیت کھودیتی ہے۔ ایسے "ٹی اے ایس پی ایل 6-ڈی ان " کا نام دیا گیا ہے۔

محققین نے سالماتی مدد سے افزائش نسل کا طریقہ کار استعمال کیا اور گندم کی ایک معروف قسم میں "ٹی اے ایس پی ایل 6-ڈی-ان" متعارف کرایا جس سے گیلی الکالی مٹی میں پیداوار کامیابی سے بہتر ہوئی۔

چینی اکیڈمی برائے انجینئرنگ کے ماہر تعلیم ژاؤ ژین دونگ اور چینی اکیڈمی برائے سائنس کے ماہر تعلیم کاؤ شیاؤ فینگ کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق نمک برداشت کرنے والی گندم اور دیگر فصلوں میں مالیکیولر افزائش کو آگے بڑھانے میں اہم اہداف طے کرتی ہے۔