بیجنگ(شِنہوا) چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے محققین نے ذیابیطس کے علاج کو مزید موثربنانے کے لیے ایک نئی ممکنہ دوا کا ماخذ دریافت کیا ہے۔
محققین کے مطابق گٹ مائکروبیوٹا سے حاصل شدہ بیکٹیرائڈز ایس پی پی۔ مائکروبیل ڈیپپٹائڈیل پیپٹائڈیس 4 (ڈی پی پی 4) کو ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کا ہدف سمجھا جارہاہے۔ پیکنگ یونیورسٹی ہیلتھ سائنس سنٹر، پیکنگ یونیورسٹی تھرڈ ہسپتال اور پیکنگ یونیورسٹی کے کالج آف کیمسٹری اینڈ مالیکیولر انجینئرنگ کی جانب سے کی گئی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈی پی پی 4 مریض کے گلوکاگون کو کم اورخوراک سے گلوکوز بنانے میں جگرکے افعال کوبہتر کرسکتا ہے۔
دوران تحقیق یہ بات سامنے آئی کہ مریض کے جسم میں پیپٹائڈیس کا اضافہ سیٹاگلیپٹن کی طبی افادیت کو نمایاں طور پر کم کر دے گی، جو کہ ذیابیطس کے علاج میں عام طور پر استعمال ہونے والی دوا ہے، کیونکہ سیٹاگلیپٹن ڈی پی پی 4 کے افعال کو مؤثر طریقے سے روک نہیں سکتا۔
ڈی پی پی 4 کی انزائم کی سرگرمی کو روکنے کے طریقے تلاش کرنے کی کوششیں جاری ہیں، جو موجودہ ادویات کی افادیت کو بڑھانے اور علاج کے نئے طریقوں کو بھی دریافت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔