بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ تائیوان کی تجارتی پابندیوں اور سیاسی حربوں کے جواب میں چینی مین لینڈ تائیوان سے درآمد شدہ مزید مصنوعات پر ٹیرف مراعات معطل کرنے پرغورکر رہا ہے۔
ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارت کی ترجمان نے کہا کہ ان درآمدات میں زرعی، ماہی گیری اور مشینری مصنوعات، پرزہ جات اور ٹیکسٹائل شامل ہیں جو فی الحال اقتصادی تعاون فریم ورک معاہدے (ای سی ایف اے) میں مقرر کردہ ترجیحی ٹیرف کی شرح سے مستفید ہورہے ہیں۔
ای سی ایف اے ایک جامع آبنائے پار اقتصادی معاہدہ ہے جس کا مقصد مین لینڈ اور تائیوان کے درمیان تجارتی رکاوٹیں کم کرنا ہے۔
ریاستی کونسل کے کسٹمز ٹیرف کمیشن کے ایک بیان کے مطابق یکم جنوری 2024 سے مین لینڈ نے تائیوان کی 12 مصنوعات پر ای سی ایف اے ٹیرف کی شرح معطل کردی ہے جس میں پروپیلین اور پیراکسیلین شامل ہیں ۔ مین لینڈ نے یہ فیصلہ تائیوان کی یکطرفہ اور امتیازی تجارتی پابندیوں کے ردعمل کے طور پر کیا ہے۔
تاہم تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام نے گزشتہ ماہ مین لینڈ کے اس بیان پر کے بعد سے مین لینڈ کے لئے اپنی تجارتی پابندیاں ہٹانے کے لیے کسی قسم کے ٹھوس اقدمات نہیں کئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ڈی پی پی حکام الزام تراشی اور ذمہ داری سے بچنے کے لئے سیاسی حربے استعمال کررہے ہیں۔