بیجنگ (شِنہوا) نوجوان چینی کاروباری افراد کے گروپس نے سبز ترقی کے تین روزہ پروگرام میں بھرپورطور پر حصہ لیا ہے جس کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور اختراعی حل کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
پانچویں یوتھ نیشنل ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے 30 اسٹارٹ اپس کے تقریباً 60 نوجوانوں کو مدعو کیا گیا تھا جو کہ 4 سے 6 نومبر تک آن لائن منعقد ہوا۔
اس ڈائیلاگ کی میزبانی اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) ،نوجوان افراد کے لیے چائنہ سونگ چِنگ لنگ سائنس اور ثقافتی مرکز اور سٹی بینک چائنہ کمپنی لمیٹڈ نے کی تھی۔
اس تقریب کا مقصد نوجوانوں کو ترغیب دینا تھا کہ موسمیاتی اور حیاتیاتی تنوع کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹل مہارتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سبز، جامع اور پائیدار حل تلاش کریں۔
اس نے شرکا کو کاروباری تجاویز تحریر کرنے ، سبز معیشت کے خاکے بنانے ، اور حیاتیاتی تنوع میں پیشہ ورانہ رہنمائی اور تربیت فراہم کی تاکہ ممکنہ کاروباری قابل عمل قابلیت کے ساتھ جامع اور طلب پر مبنی حل نکالنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام چائنہ کے انچارج آفیسر جیمز جارج کا خیال ہے کہ نوجوانوں کو اپنی زندگیوں کے فیصلے خود کرنے ، نئی مہارتیں سیکھنے ، اور تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے لیے کاروباری اور جدیدیت پر مبنی نئے تصورات اور مصنوعات کو ڈیزائن کرنے کے لیے بااختیار بنایا جا سکتا ہے۔