• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 1st, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی و ازبک صدور کا نئے دور میں سدا بہار جامع سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاقتازترین

January 25, 2024

بیجنگ(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے ازبک ہم منصب شوکت میرزییوئیف کے درمیان بیجنگ میں ملاقات کے دوران بات چیت ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات کو نئے دور میں سدا بہار جامع سٹریٹجک شراکت داری تک بڑھانے اور چین ۔ ازبکستان برداری کی تعمیر میں پیشرفت کا اعلان کیا گیا۔

صدر میرزی یوئیف چین کے سرکاری دورے پر ہیں۔

اس موقع پر چینی صدر نے یاد دلایا کہ 32 برس قبل ازبکستان چین سے سفارتی تعلقات قائم کرنے والا پہلا وسط ایشیائی ملک تھا۔ دونوں ممالک کے عوام نے شاہراہ ریشم کی روح کو آگے بڑھایا ہے۔ چین۔ ازبکستان دوستی کی جڑیں گہری اور متحرک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خاص کر گزشتہ 7 برس سے زائد عرصے میں ہم نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو ایک مستحکم اور خوشحال سمت تک لے جانے کے لئے ملکر کام کیا ہے۔

چینی صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ فریقین  نے ہمیشہ ایک دوسرے سے خلوص اور باہمی اعتماد کا رویہ روارکھا ہے۔ دونوں ممالک کو موجودہ پیچیدہ عالمی صورتحال کا سامنا کرتے ہوئے ایک دوسرے سے مزید ثابت قدمی کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔

ازبک صدر میرزی یوئیف نے کہا کہ انہوں نے رواں سال کے پہلے دورے کے لئے چین کا انتخاب کیا جو اس کی علامتی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ چین کی ترقیاتی کامیابیوں کا سہرا صدر شی کی قیادت کو جاتا ہے اور انہیں یقین ہے کہ چین قومی تجدید کے چینی خواب کو عملی شکل دینے کے سفر میں مزید کامیابیاں حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ازبکستان چین کے کامیاب ترقیاتی تجربے سے سیکھنے کا خواہشمند ہے اور ان کا یہ دورہ چین کے ساتھ باہمی اعتماد کو مستحکم اور گہرا کرنے، جامع تعاون کو وسعت دینے، اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے فروغ اور تجارت، معیشت، زراعت، صاف توانائی اور سیاحت جیسے شعبوں میں مزید تعاون کے فوائد کا موقع فراہم کرے گا۔

ازبک صدر نے کہا کہ ازبکستان ایک چین اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے وہ  چین کے اندرونی امور میں بیرونی مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور تائیوان، سنکیانگ اور انسانی حقوق سمیت چین کے بنیادی مفادات  سے متعلق امور پر چین کی مضبوط حمایت  کے لیے تیار ہے۔