بیجنگ(شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماو ننگ نے کہا ہے کہ چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ 4 جولائی کو شنگھائی میں 2024 عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس اور عالمی اے آئی نظم و نسق پر اعلی سطح کے اجلاس میں شرکت اور خطاب کرینگے۔
اپنی پریس بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ حالیہ سالوں میں مصنوعی ذہانت کی تیز رفتار ترقی نے خطرات اور چیلنجز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ سماجی اقتصادی فوائد کو بھی بڑھایا ہے جبکہ اے آئی نظم ونسق تما م ممالک کیلئے اہم کام بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین عالمی مصنوعی ذہانت نظم ونسق میں کھلی شرکت اور اتفاق پر مبنی فیصلہ سازی کی حمایت کرتا ہے، تمام ممالک کی پالیسوں اور طریقوں میں اختلافات کے مکمل احترام پر مبنی وسیع بین الاقوامی اتفاق رائے کو فروغ دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ چھ مرتبہ منعقد ہونے والی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس اس مرتبہ "سب کے لئے مصنوعی ذہانت کی بہترحکمرانی" کے موضوع پر توجہ مرکوز کرے گی، جس کا مقصد بین الاقوامی تعاون اور تبادلے کے پلیٹ فارم قائم کرنا ہے جس میں کھلے پن، شمولیت اور مساوی شراکت داری، عالمی مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کو آگے بڑھانا اور ایک کھلا، منصفانہ اور مؤثر گورننس میکانزم تیار کرنا ہے۔ کانفرنس میں سرکاری حکام اور بین الاقوامی تنظیموں، صنعتوں، یونیورسٹیوں اور تحقیقی اداروں کے نمائندے شریک ہوں گے۔