بیجنگ(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے اقتصادی تبدیلی کو آسان اور لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوشش میں معاونت فراہم کرنے کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر آلات کی اپ گریڈیشن اور اشیائے صرف کی تجارت کو فروغ دینے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
لی چھیانگ جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نےریاستی کونسل کی ویڈیو کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے اپ گریڈ کرنے کی مہم کی سٹرٹیجک اہمیت اور معیشت، کاروبار اور افراد کے لیے اس کے فوائد کو اجاگرکیا۔
انہوں نے تمام خطوں اور سرکاری محکموں پر زور دیا کہ وہ اس مہم کو بے حد اہمیت دیں اور اس کو آگے بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کریں۔
لی چھیانگ نے کہا کہ اس مہم کو مارکیٹ کے تقاضوں پرمبنی ہونے کے علاوہ حکومت کی رہنمائی میں آگے بڑھانا چاہیے اور اس میں آلات کی تجدیدِنو، اشیائے صرف کی تجارت، استعمال شدہ اشیا کی ری سائیکلنگ، اور معیارات کو مساوی بنانے سمیت چار بڑے شعبوں کو شامل ہونا چاہیے۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین بھرپور قوت کے ساتھ امید افزا صنعتوں میں آلات کی اپ گریڈیشن کو ترجیح دے گا اورتوانائی کی زیادہ کھپت، زیادہ گیسی اخراج یا پوشیدہ حفاظتی خطرات کے حامل پرانے یا ناکارہ آلات کو ختم کرنے کے عمل میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ ان مہنگی پائیدار اشیائےصرف کی تجارت کی حمایت پر توجہ مرکوز کی جائے گی جن کی فوری طور پر ضرورت ہے جومعیشت کو آگے بڑھانے میں مدددے سکتی ہیں۔
لی چھیانگ نے کہا کہ ری سائیکلنگ کے نظام کی ترقی کو تیز کرنے اور قابل تجدید وسائل کی پروسیسنگ اوراس کے استعمال میں شامل کاروباری اداروں کی بڑےپیمانے پر ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے کام کیا جائے گا۔
انہوں نے صنعتی معیارات کو بتدریج بلند کرنے پر زور دیا تاکہ اپ گریڈ کرنے کا یہ عمل معمول کا حصہ بن سکے۔
اجلاس کی صدارت نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ نے کی جو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن بھی ہیں جکہ نائب وزاء اعظم ہی لی فینگ اور ژانگ گوچھینگ سمیت ریاستی کونسلر وو ژینگ لونگ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔