نان جنگ(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے مینو فیکچرنگ شعبے کی ڈیجیٹل منتقلی کی کوششوں اور منفرد اور نئی مصنوعات تیار کرنے کے لئے خصوصی ، جدید ترین ٹیکنالوجیوں کا استعمال کرنے والے کاروباری اداروں کی ترقی کو فروغ د ینے پر زور دیا ہے جن کا مقصد صنعتی نظام کو جدید بنا نا ہے۔
لی چھیانگ جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن بھی ہیں نے یہ بات چین کے صوبے جیانگ سو کے شہر سوژو کے ایک تحقیقی دورے کے دوران کہی۔
اپنے دورے کے ایک حصے کے طور پر لی نے سوژو میں صنعتی آٹومیشن حل فراہم کنندہ کے ذریعہ چلائے جانے والے پروڈکشن ورکشاپس کا دورہ کیا ، جہاں انہوں نے صنعتی روبوٹ آلات اور دیگر مصنوعات سے متعلق کمپنی کے آر اینڈ ڈی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
مینوفیکچرنگ کے شعبے میں مزید جدید، زیادہ ذہین اور ماحول دوست ترقی کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے لی نے کاروباری اداروں کو قومی حکمت عملیوں کو ضم کرنے اور سائنس ٹیک جدت کے ذریعے ترقی کے مواقع حاصل کرنے کی ترغیب دینے کی کوششوں پر زور دیا۔
ایک اے آئی کمپنی کے دورے کے دوران لی کو اے آئی سافٹ ویئر اور چپس اس کے آر اینڈ ڈی کے بارے میں بریف کیا گیا ،انہوں نے آٹو اور ہوم اپلائنسز کے شعبوں کے لئے اس کے کام کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور لارج لینگویج ماڈل (ایل ایل ایم) ٹیکنالوجیوں کا براہ راست تجربہ کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ایل ایل ایمز کے تیزی سے اضافے نے آر اینڈ ڈی اور مینوفیکچرنگ کے طریقوں میں تبدیلی لائی ہے ، انہوں نے مارکیٹ کے سائز ، متنوع طلب اور بھرپور ایپلی کیشن منظرنامے میں چین کے فوائد سے فائدہ اٹھانے کی کوششوں پر زور دیا تاکہ مصنوعی ذہانت اور حقیقی معیشت کے گہرے انضمام کو فروغ دیا جاسکے۔
چینی وزیراعظم نے تحقیقی دورے کے دوران ایک سمپوزیم کی صدارت بھی کی جہاں انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی ڈیجیٹل تبدیلی، مینوفیکچرنگ میں چین کی طاقت کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم کام ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کی طاقت کو بروئے کار لانے کے لئے کام کرنے کے ساتھ ساتھ بنیادی ٹکنالوجی کی کامیابیوں اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کو تیز کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔