دالیان(شِنہوا) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے اقومِ عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک کھلی ذہنیت پر مبنی طرز عمل اپنائیں ،اپنے باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو بڑھائیں اور اقتصادی ترقی کیلئے مشترکہ طور پر نئے شعبوں کی تلاش کریں۔
لی نے یہ بات صوبہ لیاؤننگ کے شہر دالیان میں ورلڈ اکنامک فورم کے ایگزیکٹو چیئرمین کلاؤس شواب سے ملاقات کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا موجودہ سست عالمی اقتصادی بحالی کے تناظر میں ترقی کیلئے نئی راہیں تلاش کرناضروری ہے،مستقبل کی صنعت عالمی اقتصادی ترقی کو بڑھانے کیلئے اہم فعال قوت ہو گی ، مصنوعی ذہانت،بائیو ٹیکنالوجی اور ماحول دوست توانائی کی نمائند گی کرنے والی تیکنیکی پیشرفت سے نئے راستوں اور نئے کاروباری طریقوں کو فروغ ملے گا جو اعلی ترقی سے استفادہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی مصنوعی ذہانت پلس کو آگے بڑھانے کی تجویز سے مصنوعی ذہانت کو وسیع پیمانے پر بااختیار بنانے کے ذریعے اقتصادی ترقی میں مضبوط تحریک پیداہو گی۔
اس موقع پرکلاؤس شواب نے کہا کہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال کے تحت بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم عالمی معیشت کی مستحکم اور صحت مند ترقی کے لئے کام کرنے اور عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی غرض سے چین کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔