بیجنگ (شِنہوا) چین کے وزیراعظم لی چھیانگ کی زیرصدارت ریاستی کونسل کے ایگزیکٹو اجلاس ہوا جس میں پورے معاشرے میں لاجسٹکس اخراجات کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے سمیت مصنوعات سازی کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی پر لائحہ عمل کا جائزہ لیکر اسے منظور کرلیا گیا۔
اجلاس میں ملک بھر میں اناج کی 3 بڑی فصلوں کے لیے مکمل لاگت بیمہ اور آمدن بیمہ کے نفاذ پر بھی غور ہوا ۔ اجلاس مں شفاف مسابقت کے جائزے سے متعلق قواعد و ضوابط کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں زور دیا گیا کہ مال بردار نقل وحمل کا ڈھانچہ مزید بہتر بنانے ، ترسیلی شعبے میں ڈیجیٹل ، اسمارٹ اور ماحول دوست ترقی میں پیشرفت اور ترسیلی اخراجات میں مؤثر کمی کے لئے کوششیں کرنی چاہئے۔
اجلاس میں اس بات کا تذکرہ کیا گیا کہ پیداواری شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی نئی صنعت میں پیشرفت اور جدید صنعتی نظام کے قیام میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ اجلاس نے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) میں ڈیجیٹل تبدیلی میں تعاون بڑھانے ، عوامی خدمات کا پلیٹ فارمز بہتر بنانے اور ایس ایم ایز میں ڈیجیٹل تبدیلی کے فروغ کے لئے طویل مدتی میکانزم قائم کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ اناج کی 3 بڑی فصلوں کے لئے مکمل لاگت بیمہ اور آمدن بیمہ کی قومی کوریج کسانوں کی آمدن مستحکم کرنے اور ملک کے زرعی شعبے میں آفات کی روک تھام، کمی اور امدادی صلاحیتیں بہتر بنانے میں سازگار ہے۔ پریمیم سبسڈیز کی بروقت اور مکمل تقسیم یقینی بنانے کے لئے متعلقہ سرکاری محکموں کے درمیان رابطے مضبوط بنانا ضروری ہے جبکہ سبسڈیز کا غلط استعمال روکنے کے لئے فنڈز کی نگرانی مضبوط بنانا بھی ضروری ہے۔
اجلاس کے مطابق مارکیٹ کے تمام اداروں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ مارکیٹ کے نمایاں مسائل پر توجہ مرکوز کی جائے، شفاف مسابقتی جائزے کے قواعد و ضوابط بہتر بنائے جائیں اور علاقائی رکاوٹیں اور صنعتی اجارہ داری کا خاتمہ کیا جائے۔
اجلاس میں قومی سائنس و ٹیکنالوجی ایوارڈز سے متعلق قواعد و ضوابط پر نظر ثانی کے بارے میں ریاستی کونسل کے فیصلے کا جائزہ لیتے ہوئے اسکی منظوری بھی دی گئی۔