بیجنگ(شِنہوا) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ چین اور جاپان کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق دوطرفہ تعلقات کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرتے ہوئے مشترکہ طور پر ایشیا کے لیے ترقی اور احیاء کے نئے دور کا آغاز کرنا چاہیے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو 18ویں بیجنگ ٹوکیو فورم کی افتتاحی تقریب سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ رواں سال چین-جاپان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی 50ویں سالگرہ اور اگلے سال چین-جاپان امن اور دوستی کے معاہدے پر دستخط کی 45ویں سالگرہ ہے، وانگ نے کہا کہ دونوں ممالک کو دوطرفہ تعلقات کو مستقل اور مستحکم انداز میں درست سمت میں آگے لے جانے کے لیے سالگرہ کے ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
اس موقع پر وانگ نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پانچ نکاتی تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اور جاپان کو اعتماد کے ساتھ ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے اور اپنے سیاسی وعدوں پر قائم رہنا چاہئے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ تاریخ اور تائیوان جیسے اہم اور حساس مسائل جو دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہیں، کو خاص طور پر مناسب طریقے سے حل اور اس سے متعلقہ وعدوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
وانگ نے کہا کہ چین اور جاپان کو بھی ایک دوسرے کا ساتھ دینے اور یکساں مفاد پر مبنی تعاون کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے اعلیٰ سطح پر کھلے معاشی پن کو وسعت اور ترقی کے ایک نئے ماڈل کو فروغ دے گا، انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنی کوششوں سے حاصل ہونے والے مواقع کا جاپان کے ساتھ اشتراک کا خیر مقدم کرتا ہے تاکہ مشترکہ ترقی اور خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ خلوص کے ساتھ پیش آنا چاہیے اور پرامن بقائے باہمی کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی اختلافات کو موجودہ اتفاق رائے کے مطابق مناسب طریقے سے حل کیا جانا چاہئے اور نئے اتفاق رائے کے لیے مسلسل کوشش کی جانی چاہئے۔
وانگ نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔