بنکاک (شِنہوا) تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی اورامریکی قومی سلامتی مشیر جیک سلیون کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دورمنعقد ہوا۔
بات چیت کے دوران فریقین کے مابین سان فرانسیسکو میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے شدہ اتفاق رائے پر عمل درآمد اور چین۔ امریکہ تعلقات میں اہم اور حساس معاملات کو مناسب طریقے سے نمٹانے کے لئے واضح، ٹھوس اور نتیجہ خیز سٹریٹجک گفتگو ہوئی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے خارجہ امور کمیشن دفتر کے ڈائریکٹر وانگ نے کہا کہ رواں سال چین۔ امریکہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 ویں سالگرہ ہے، اس لئے دونوں فریقوں کو اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تجربہ اور سبق حاصل کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ مساوی سلوک کرنا ، اختلافات میں اضافے کی بجائے مشترکہ بنیاد تلاش کرنا، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کو کمزور کرنے کے بجائے ایک دوسرے کا حقیقی احترام کرنا اورامن کے لیےملکر کام کرنا چاہئے تاکہ چین اور امریکہ ایک دوسرے کے ساتھ ملکر کام کرنے کا درست طریقہ تلاش کرسکیں۔
وزیرخارجہ وانگ یی نے اس بات پر زور دیا کہ تائیوان کا معاملہ چین کا داخلی معاملہ ہے اور تائیوان خطے میں حالیہ انتخابات سے یہ حقیقت بدل نہیں سکتی کہ تائیوان چین کا حصہ ہے۔ آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو سب سے بڑا خطرہ "تائیوان کی آزادی" سے ہے جو چین۔ امریکہ تعلقات میں بھی سب سے بڑا چیلنج ہے۔ امریکہ کو ایک چین اصول اور چین وامریکہ کے درمیان تین مشترکہ اعلامیوں کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا جس میں "تائیوان کی آزادی" کی حمایت نہ کرنے اور چین کے پرامن اتحاد میں تعاون کرنے کے عزم دہرایا گیا ہے۔
وانگ نے نشاندہی کی کہ ہر ملک کے اپنے قومی سلامتی خدشات ہوتے ہیں تاہم یہ خدشات جائز اور معقول ہونے چاہئیں۔ قومی سلامتی کے تصور کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے اور نہ ہی ان خدشات کو دوسرے ممالک کی ترقی کو دبانے اور روکنے کے لئے بطور بہانہ استعمال کیا جائے۔
فریقین نے قومی سلامتی اور معاشی سرگرمیوں کی حد بندیوں پر مزید بات چیت پر اتفاق کیا۔