بیجنگ (شِنہوا)چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے جرمنی کے ساتھ باہمی افہام وتفہیم وسیع کرنے، بات چیت اور تعاون سے باہمی مفید نتائج حاصل کرنے سمیت دوطرفہ تعلقات کو نئی سطح پر فروغ دینے زور دیا ہے۔
لی چھیانگ نے جرمن چانسلر اولف شولز سے بیجنگ میں ملاقات کے دوران اس بات کا تذکرہ کیا کہ رواں سال چین ۔ جرمنی کی جامع سٹریٹجک شراکت داری کی 10 ویں سالگرہ ہے، جبکہ چین بات چیت سے باہمی تفہیم بڑھانے اور تعاون سے باہمی مفید نتائج کے حصول میں جرمنی کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔
چینی وزیراعظم لی نے فریقین پر زور دیا کہ وہ مختلف سطح پر بین الحکومتی مشاورت اور دیگر طریقہ کار میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے نبھاتے ہوئے نئی توانائی گاڑیوں ، ڈیجیٹل معیشت، مصنوعی ذہانت اور ماحول دوست ترقی جیسے شعبوں میں تعاون کے نئے امکانات تلاش کریں اور مقامی، ثقافتی، کھیلوں، نوجوانوں، تعلیم، سائنسی تحقیق اور دیگر شعبوں میں تبادلے اور تعاون میں معاونت کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چین مزید کھلے پن کے لئے پرعزم اور مزید معیاری جرمن مصنوعات درآمد کرنے کا خواہشمند ہے جبکہ جرمن اور دیگر کمپنیوں کے لئے چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کرنے کے لئے ساز گار کاروباری ماحول بنانے کا عمل جاری رہے گا۔
ملاقات میں جرمن چانسلر شولز نے جرمنی کے لئے چین کی ویزا استثنیٰ پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ چینی شہریوں کے لئے بھی جرمنی کا دورہ مزید سہل بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی "ڈی کپلنگ" اور تجارتی تحفظ پسندی کا مخالف ہے اور چین کے ساتھ برابری کے مواقع پیدا کرنے اور دوطرفہ تعاون وسیع کرنے کے لئے کام کرنے کو تیار ہے۔
مذاکرات کے بعد چینی وزیراعظم لی چھیانگ اور جرمن چانسلر اولف شولز نے مشترکہ طور پر چین ۔ جرمنی اقتصادی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔
کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لی چھیانگ نے کہا کہ سب سے بڑے ترقی پذیر ملک چین اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت کی حیثیت سے جرمنی کو ایک دوسرے کی ترقی کو اہم مواقع کے طور پر دیکھنا چاہیے اور ایک دوسرے کے ساتھ اہم شراکت داروں کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین جرمنی کے ساتھ مل کر وسیع تر، بہتر اور مضبوط دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے سمیت عملی تعاون کو دو طرفہ تعلقات کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کو تیار ہے۔