بیجنگ (شِنہوا) بیجنگ میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اصلاحات سے متعلق بین الحکومتی مذاکرات (آئی جی این) کے شریک چیئرمین طارق ایم اے ایم البنائی اور الیگزینڈر مارشک سے ملاقات کی۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ یی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور پر دستخط کرنے والے پہلے بانی رکن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے چین نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے اختیار کو بالادست رکھا ہے اور عالمی امور میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار میں تعاون کیا۔
وانگ نے کہا کہ دنیا تبدیلی اور افراتفری دونوں قسم کی صورتحال سے گزررہی ہے اور اس صورتحال میں عالمی ممالک توقع کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ عالمی مسائل سے نمٹنے میں مؤثر کردار ادا کرے گی اور سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق عالمی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی اہم ذمہ داری نبھائے گی۔
وانگ نے مزید کہا کہ چین سلامتی کونسل کی درست سمت میں اصلاحات پر ہونے والی پیشرفت میں تعاون، ترقی پذیرممالک کی نمائندگی کو مضبوط بنانے سمیت چھوٹے اور درمیانے ممالک کو فیصلہ سازی میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینے کا موقع فراہم کررہا اور تمام رکن ممالک کو اصلاحات سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانے میں تعاون کررہا ہے۔
وانگ نے کہا کہ عالمی برادری کی یکجہتی اور تعاون کو نمایاں فوقیت دینا اور عالمی برادری کا وسیع تر اتفاق رائے حاصل کرنا ضروری ہے۔
اقوام متحدہ میں کویت اور آسٹریا کے مستقل مندوب البنائی اور مارشک نے اقوام متحدہ کا کردار مستحکم کرنے، کثیرالجہتی برقرار رکھنے اور اقوام متحدہ کے منشور اور اصولوں کے تحفظ میں چین کے کردارکی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لئے چین اور دیگر رکن ممالک کے ساتھ رابطے اور مشاورت جاری رکھنے کے خواہش مند ہیں۔