بیجنگ (شِنہوا) چینی سائنس دانوں نے کمپلیمنٹری ویژن چپ تیار کرنے میں پیشرفت کی ہے جس سے اب مشینیں انسانی آنکھ کی طرح دیکھ سکیں گی۔ یہ دماغ ساخت سے ترغیب حاصل کرکے بنائی گئی پہلی چپ ہے۔
مصنوعی ذہانت سے چلنے والا یہ بصری تصور خودکار ڈرائیونگ میں بغیر پائلٹ نظام میں ایک بڑے ٹیکنالوجی انقلاب کی بنیاد رکھ رہا ہے۔
تاہم ، متحرک ، مختلف نوعیت اور فطری طور پر غیر متوقع ماحول میں موثر ، درست اور لچکدار بصری ادراک ایک زبردست چیلنج ہے۔
سنگھوا یونیورسٹی کے محققین نے اس کی ترغیب انسانی بصری نظام کے اصولوں سے حاصل کی ہے اور ایک ویژن سینسنگ ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو دیکھنے کے عمل کو بنیادی ویژول ریپریزینٹیشن میں تقسیم کرتی ہے۔
جرنل نیچر میں سرورق خبر کے طور پر شائع شدہ اس تحقیق کے مطابق ان ابتدائی چیزوں کو یکجا کرکے یہ ٹیکنالوجی انسانی دیکھنے کے نظام کی خاصیتوں پر عمل کرتے ہوئے 2 مکمل بصری راستے اختیار کرتی ہے جو بالترتیب اسے سمجھنے اور اس پر عملدرآمد سے متعلق ہیں۔
اسی بنیاد پر ٹیم نے "تیان موک" وژن چپ تیار کی ہے، جو 10 بٹ درستگی کے ساتھ 10ہزار فریم فی سیکنڈ کی شرح سے تیز رفتار بصری معلومات حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔