بیجنگ (شِنہوا)چینی سائنس دانوں نے عمارتوں میں کولنگ کو بڑھانے اور ایئر کنڈیشنرز کے ذریعے استعمال ہونے والی توانائی کو بچانے کے لیے ایک نئی قسم کا سرامک مواد تیار کیا ہے۔
جریدے سائنس کے مطابق کولنگ سسٹم کے ذریعے استعمال ہونے والی بجلی دنیا بھر میں بجلی کی کھپت کا تقریباً 10 فیصد ہے۔ اس وجہ سے، توانائی کی بچت اور کاربن غیرجانبداری کو فروغ دینے کے لیے نئی کولنگ ٹیکنالوجیز تیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔
ریڈی ایٹیو اسکائی کولنگ ایک غیرفعال کولنگ ٹیکنالوجی ہے جو 8 سے 13 مائیکرو میٹر تک کھڑکی کے ذریعے حرارت کو باہر خارج کرتی ہے۔ اگر تابکاری کی حرارت جذب ہونے والی شمسی توانائی سے زیادہ ہے، تو دن کے وقت ریڈی ایٹو کولنگ بغیر کسی توانائی کے حاصل کی جاتی ہے۔
چین کی ساؤتھ ایسٹ یونیورسٹی کے سکول آف انرجی اینڈ انوائرمنٹ کے پروفیسر ژاؤ ڈونگلیانگ کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے شمسی اور انفراریڈ بینڈز میں موجود مختلف مواد کی خصوصیات کا ان کے کرسٹل ڈھانچے کی بنیاد پر تجزیہ کیا۔
انہوں نے ثابت کیا کہ سیرامکس بنیادی طور پر ایلومینا اور سلیکا پر مشتمل کچھ ساختی ڈیزائنز کے ساتھ عمارتوں کو سورج کی روشنی کی عکاسی کی شرح اور انفراریڈ شعاعوں کے زیادہ اخراج سے ریڈی ایٹو اسکائی کولنگ حاصل کر سکتے ہیں۔