بیجنگ (شِنہوا) چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے تھری ڈی ساخت کے ساتھ انسانی حیات کی طرز پر دنیا کی پہلی الیکٹرانک جلد تیار کی ہے جو انسانی جلد میں پائے جانے والے تین مکینیکل سگنلز کی نقل ہے۔
انسان کی جلد میں 3 جہتی پیچیدہ تقیسم ہوتی ہے جس میں حس کے وصول کنندہ بیرونی قوتوں اور تناؤ کو مہارت سے محسوس کرتے ہیں۔
سنگھوا یونیورسٹی کے محققین انسانی جلد کی اسی تقسیم کی نقل کرتے ہوئے ایک ایسی الیکٹرانک جلد تیار کی جو انسانی جلد کی ساخت کی ہوبہو نقل ہے اس میں "ایپیڈرمس"، "ڈرمس" اور " جلد کے اندرونی ٹشو" موجود ہیں۔
سائنس جرنل میں شائع شدہ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ الیکٹرانک جلد جسمانی سطح پر بیک وقت تین مکینیکل سگنلز یعنی دباؤ، رگڑ اور تناؤ میں تمیز کرنے اور اسے محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تحقیق کے مصنف ژانگ یی ہوئی نے کہا کہ انسانی ہاتھ کی درمیانی کی انگلی کے مساوی الیکٹرانک جلد کا ایک ٹکڑا 240 میٹل سینسرز سے لیس ہے۔ جن میں سے ہر ایک کا سائز 2سو سے 3 سو مائیکرو میٹر تک ہوتا ہے۔
ژانگ نے مزید کہا کہ اس جلد کی ترتیب انسانی جلد میں چھونے والے وصول کنندہ خلیات کی بہت قربیی نقل کرتی ہے۔
سینسر سگنل جمع کرتے ہیں جنہیں احتیاط کے ساتھ پروسیس کیا جاتا ہے جس کے بعد ڈیپ لرننگ الگورتھم کی مدد سے اسے بہتر بنایا جاتا ہے جس سے بائیومی میٹک جلد قابل ذکر درستگی کے ساتھ اشیاء کی ساخت اور خدوخال سمجھ سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ تقریبا 0.1 ملی میٹر دباؤ کے ادراک کے ساتھ قابل ذکر ریزولوشن کو ظاہر کرتی ہے جو حقیقی انسانی جلد کی حساسیت کا مقابلہ کرسکتی ہے۔
ژانگ کے مطابق الیکٹرانک جلد ابتدائی مرحلے کی تشخیص میں طبی روبوٹس کی انگلیوں میں ضم ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اسے خون میں آکسیجن کی سطح اور دل کی دھڑکن سمیت صحت کے اہم پیمانوں کی حقیقی وقت میں نگرانی کے لئے بطور مرھم بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔