• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 28th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی سائنسدانوں نے گندے پانی سے کیمیکل نکالنے کا نیا طریقہ دریافت کر لیاتازترین

December 15, 2023

بیجنگ(شِنہوا)چین کےسائنسدانوں نے گندے پانی کی آلودگیوں کو سورج کی روشنی کا استعمال کرتے ہوئے قیمتی کیمیکلز میں تبدیل کرنے کا ایک نیا طریقہ تجویز کیا ہے جس سے پائیداراورماحول دوست کیمیکل مینوفیکچرنگ کی راہ ہموار ہو گی۔

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز، ہاربن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور دیگر اداروں کے شینزین انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی (ایس آئی اے ٹی) کے محققین کی طرف سے کی گئی یہ تحقیق حال ہی میں نیچر سسٹین ایبلٹی نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

اس مطالعہ میں محققین نے گندے پانی سے آلودگیوں کو براہ راست گندے پانی کے ماحول میں سیمی کنڈکٹر بائیو ہائبرڈز میں تبدیل کرنے کا تجربہ کیا۔

اس طریقے میں گندے پانی میں موجود نامیاتی کاربن، بھاری دھاتوں اور سلفیٹ مرکبات کو ان بائیو ہائبرڈز کی تعمیر کے لیے خام مال کے طور پر استعمال کرنا اور بعد ازاں سورج کی روشنی کا استعمال کرتے ہوئے انہیں قیمتی کیمیکلز میں تبدیل کرنا شامل ہے۔

محققین نے تیزی سے بڑھنے والے سمندری بیکٹیریم، وبریو نیٹریجینز کا انتخاب کیا جس میں نمک کی زیادہ مقدار کو جذب کرنے اور کاربن کے مختلف ذرائع کو استعمال کرنے کی صلاحیت ہے۔

انہوں نے وبریو نیٹریجینز میں ایک ایروبک سلفیٹ کی کمی کا راستہ متعارف کرایا تاکہ وبریو نیٹریجینز میں فنکشنل سیمی کنڈکٹر نینو پارٹیکلز کو گندے پانی سے سیمی کنڈکٹر بائیو ہائبرڈز کو جمع کرنے کے لیے بایو سنتھیسائز کیا جا سکے۔

ایس آئی اے ٹی کے ایک محقق گاؤ شیانگ نے کہا کہ نینو پارٹیکلز بائیو ہائبرڈز کی ترکیب کی کارکردگی اور سورج کی روشنی سے پیدا ہونے والی اضافی توانائی کو جذب کرکے گندے پانی میں نامیاتی مادے کی تبدیلی کو بڑھا سکتے ہیں۔

تحقیق میں کہا گیا ہے یہ کام شمسی توانائی سے چلنے والی بائیو مینوفیکچرنگ اور فضلہ سے توانائی حاصل کرنے کو ایک قدم آگے لا سکتا ہے اور ماحول دوست پیداوار اور گردشی معیشت کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔