• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 26th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی سائنسدانوں نے ٹیومر کو کنٹرول کرنے کے لیے ڈی این اے اٹلس تیار کرلیاتازترین

October 30, 2023

شنگھائی(شِنہوا) چینی سائنسدانوں نے ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان اوران کو دوبارہ صحیح حالت میں لانےکا ایک اعلیٰ تھرو پٹ سیکوینسنگ اٹلس تیار کیا ہے، جو ٹیومر کی روک تھام اور علاج میں پیش رفت میں مدد کر سکتا ہے۔

ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان اور اس کاصحیح طریقے سے ازالہ نہ ہونے کی وجہ سے بہت سی انسانی بیماریاں، خاص طور پر کینسر کی وجہ بننے والی جینومک تبدیلیوں کا بڑا ذریعہ ہیں۔ اس سے پہلے شائع شدہ ڈیٹاسیٹس کے باوجود اس حوالے سے ایک جامع ڈیٹا بیس کا فقدان تھا۔

چین کی اکیڈمی آف سائنسز اور گوانگ ژو میڈیکل یونیورسٹی کے تحت مالیکیولر سیل سائنس کے سنٹر فار ایکسیلنس کے محققین نے ڈی این اے ڈیمیج اٹلس (ڈی ڈی اے) پیش کیا ہے جو ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان اور اس کوواپس درست حالت میں لانے سے متعلق معلومات کا پہلا بڑے پیمانے پر ذخیرہ ہے۔

نیا اٹلس 59 ٹیکنالوجیز کے ذریعے 262 ڈیٹاسیٹس کے 6ہزار 30نمونوں پر مشتمل ایک معیاری ورک فلو ہے، جس میں جانوروں کی 16 اقسام کا احاطہ کیا گیا ہے۔ نیوکلک ایسڈ ریسرچ جریدے میں حال ہی میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اس میں ڈی این اے کو پہنچنے والے 10 قسم کے نقصانات اوران کے علاج کے 135 طریقے شامل ہیں۔