بیجنگ(شِنہوا) چینی سائنسدان سمندروں یا جھیلوں کے اندر گہرائی میں ، کائنات میں سب سے زیادہ پائے جانے والے ذرات، نیوٹرینو کا مشاہدہ کرنے کے لیے ایک بہت بڑی دوربین کے بلیو پرنٹ پرکام کر رہے ہیں۔
چین کی اکیڈمی آف سائنسزکے ذیلی ادارے، انسٹی ٹیوٹ آف ہائی انرجی فزکس میں پروجیکٹ کے لیڈ ریسرچر چھین منگ جون نے کہا کہ تقریباً 30 کیوبک کلومیٹر حجم کے ساتھ ڈیزائن کردہ یہ دوربین زیرسمندر1 کلومیٹر سے زیادہ تک کام کرسکے گی۔
ایسی زیر آب دوربین بنانے کا مقصد ہائی انرجی نیوٹرینو کا پتہ لگانا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ذرات نظام شمسی سے باہر پیدا ہوتے ہیں۔ چھین کے مطابق، ٹیلی سکوپ سے گزرنے والے نیوٹرینو کا پتہ لگانا کائناتی شعاعوں کی ابتدا کی ایک صدی پرانی سائنسی پہیلی کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔