• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 3rd, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی سائنسدانوں نے کلسٹرڈ سپائکلیٹ چاول کا جینیاتی راز جان لیاتازترین

March 08, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چینی سائنس دانوں نے کلسٹرڈ سپائکلیٹ چاول کی پیداوار کے پیچھے جینیاتی بنیاد کا پتہ لگا لیا ہے، یہ تقریباً ایک صدی سے زرعی سائنس کی دلچسپی کا محور رہا ہے  جبکہ اس دریافت نے اعلیٰ پیداوار والے چاول کی اقسام کی کاشت کے لئے ایک نظریاتی بنیاد اور ایک نئی راہ فراہم کردی ہے۔

یہ تحقیق چینی اکیڈمی برائے زرعی سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف کراپ سائنسز کے محقق ٹونگ ہونگ ننگ کی قیادت میں ایک تحقیقی ٹیم نے کی جسے تعلیمی جریدے سائنس نے آن لائن شائع کیا ہے۔

کلسٹرڈ سپائکلیٹ چاول ایک ہی جگہ سے متعدد اناج پیدا کرنے کی خصوصیت کے ذریعے چاول کے جرمپلازم کا ایک منفرد ذریعہ ہے۔ اس نے 1930 کی دہائی سے دنیا بھر کے زرعی سائنسدانوں کو اپنی سمت متوجہ کیا جس کے بعد اس پر وسیع تحقیق ہوئی۔

ٹونگ کے مطابق اس قسم کے چاول کا کلسٹر تشکیل دینے والے مخصوص جینیات کی شناخت نہیں ہوسکی تھی اور اس کی تشکیل کا جینیاتی میکانزم ایک حل شدہ معاملہ تھا۔

جینیات کو تلاش کرنے والی تحقیقی ٹیم نے کلسٹرڈ سپائکلیٹ چاول  جرمپلازم پر بڑے پیمانے پر کیمیائی عمل(موٹاگینیسیس) کیا جس سے تقریباً 10 ہزار کلسٹرڈ سپائکلیٹ چاول کی میوٹڈ لائنز پیدا ہوئیں جس کے بعد کھیت میں ایک ایک کرکے ان کے پینیکلز کا مطالعہ کیا گیا۔

کئی برس کی تحقیق کے بعد انہوں نے بالآخر یہ میکانزم دریافت کیا کہ کیسے پودوں کا ہارمون، براسینوسٹیرائڈز (بی آر) چاول میں فی پینکل اناج کی تعداد کو منظم کرتا ہے۔

ٹونگ نے کہا کہ ہماری تحقیق پینکیکل برانچنگ اور اناج کی تعداد کو درست مرسٹیم ٹرانزیشن کے ذریعے ریگولیٹ کرنے میں براسینوسٹیرائڈز کے ایک اہم کردار سے پردہ اٹھاتی ہے۔ اس لیے براسینوسٹیرائڈز کی تقسیم میں  ردوبدل سے فصل کی خصوصیات کو یکجا کرنے کے لیے افزائش نسل کی مؤثر حکمت عملی فراہم کی جا سکتی ہے جس سے بالآخر فصل کی پیداوارمیں اضافہ ہوگا۔

کھیتوں میں تجربات سے معلوم ہوا کہ براسینوسٹیرائڈز کو ریگولیٹ کرکے کاشت کیے گئے کلسٹرڈ سپائیلیٹ چاول کی پیداوار 11.27 فیصد سے 20.96 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔