ماؤنٹ چھو اویو بیس کیمپ، تبت(شِنہوا) دنیا کی چھٹی سب سے بلند چوٹی ماؤنٹ چھو اویو پر پہلی بار برف کے نمونے اکٹھے کیے گئے تاکہ غیر معمولی بلند علاقے میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں مزیدمعلومات حاصل کی جاسکیں۔
چینی مہم جو ٹیم نے پیر کو بتایا کہ ایک روز پہلے 18 رکنی مہم جو ٹیم سائنسی تحقیق کے لیے کامیابی کے ساتھ ماؤنٹ چھو اویو کی چوٹی پر پہنچی، جسے ماؤنٹ چھووویواگ بھی کہا جاتا ہے، جو سطح سمندر سے 8ہزار201 میٹربلند ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب چینی سائنسدانوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ کومولانگما کے علاوہ 8ہزار میٹر سے زیادہ بلند چوٹی کو سر کیا ہے۔
ماؤنٹ چھو اویو کی چوٹی خاص طور پر فٹ بال کے میدان کی طرح ہے، جو دنیا کی بلند ترین چوٹیوں میں بہت کم ہے۔ چین کی اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کے ماہر یاؤ تاندونگ کے مطابق، ابتدائی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس چوٹی پر برف کی تہہ کی موٹائی 8ہزار میٹر سے زیادہ بلند چوٹیوں میں سب سے زیادہ ہے، جس کی دیکھنے میں موٹائی 70 میٹر سے زیادہ ہے۔