• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 5th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی سائنسدانوں نے سمندرکے کھارے پانی کو صاف کرنے کے لیے نیا مواد تیار کرلیاتازترین

April 21, 2024

نانجنگ(شِنہوا) چین کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ایک پولیسٹرباریک فلم تیار کی ہے جس کی مدد سےکھارے پانی کی صفائی اور اسے خالص بنانے کی ٹیکنالوجی کوفروغ دیا جاسکتا ہے، یہ تحقیق بین الاقوامی جریدے سائنس میں شائع ہوئی ہے۔

نانجنگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے پروفیسر ژانگ شوان کی قیادت میں تحقیقی ٹیم نے پولیسٹر ریورس اوسموسس جھلی تیار کی ہے جس نے مرکزی دھارے میں شامل کمرشل پولیمائیڈ جھلیوں کی متعددتہوں کی جگہ لے لی ہے اورآئندہ نسل کو سمندری پانی کو صاف کرنے کی حامل ٹیکنالوجی کے حوالے سے نیا حل فراہم کردیا ہے۔

ریورس اوسموسس جھلی پانی کے اندرچھوٹےچھوڑے ذرات کو منتشرکرنے اورکھارے پن کو ختم  کرنے کے لحاظ سے نمایاں کارکردگی  کی حامل ہے۔ تاہم وہ کلورین یا دیگر ٹھوس گیسوں کی موجودگی میں کمزورپڑجاتے ہیں۔

ژانگ نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کی کہ سمندر کے کھارے پانی کی صفائی سے پہلے کے عمل میں اس میں کلورین شامل کرنا درکار ہوتی ہے لیکن کلورین پر مشتمل مادے پولیامائیڈ فلم کے کیمیائی ڈھانچے کو نقصان پہنچا سکتنے ہیں اور یہاں تک کہ براہ راست اس کی سطح کو خراب کرسکتےہیں۔ لہذا سمندری پانی میں کلورین ملانے کے بعد  اسے ریورس اسموسس فلٹریشن عمل سے گزارنے سے قبل  اسے  ڈی کلورینیٹ کیا جانا چاہیے۔

نیا مواد ہائیڈرولائٹک انحطاط کے خلاف متاثر کن مزاحمت اور کلورین کے خلاف مکمل مزاحمت کو ظاہر کرتا ہے، جو سمندرکے کھارے پانی کو صاف کرنے میں کئی مراحل کافی حد تک کم کرنے کا طریقہ پیش کر سکتا ہے۔