• Columbus, United States
  • |
  • Jul, 4th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی سائنسدانوں نے ثقلی توانائی نما ذرے کا پہلا تجرباتی ثبوت تلاش کرلیاتازترین

March 31, 2024

نانجنگ(شِنہوا) چینی سائنسدانوں کی قیادت میں ایک بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم نے پہلی بار ایک ثقلی توانائی نما ذرہ کے تجرباتی ثبوت پیش کیے ہیں جسے چیرل گریویٹن موڈز (سی جی ایمز) کہا جاتا ہے۔

سائنسی جریدے نیچر میں شائع  تحقیق کے مطابق ٹیم کے رہنما اور سکول آف فزکس، نانجنگ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈو لنگ جی نےچین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو میں کہا کہ یہ تحقیق کشش ثقل کے تصور کی پہلی تجرباتی توثیق کی نشاندہی کرتی ہے،جو 1930 کی دہائی سے کوانٹم گریویٹی میں مادہ کو  کشیدکرنے کے نظام کے تحت ہونے والے ابتدائی کاموں کو مدنظر رکھ کرترتیب دیا گیا ہے۔

ڈو لنگ جی نے کہا کہ ثقلی توانائی کا ذرہ ابھی تک دریافت نہ ہونے والا ایک ابتدائی ذرہ ہے جو کوانٹم گریویٹی کے دائرے میں موجود ہونے کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ثقلی توانائی کا وجود کوانٹم میکینکس اور آئن سٹائن کے خلاء اور وقت سے متعلق فزیکل نظریہ کے درمیان اہم خلا کو پُر کرنے علاوہ جدید طبیعیات میں ایک اہم  کرداراداکرسکتا ہےاور سی جی ایم ایس جیسےثقلی توانائی کے ذرات کا مطالعہ گریویٹن فزکس کی جانچ میں  بھی مدد دے سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تحقیق ان نظریات پر مبنی ہے جو مادہ کی کثیف حالت میں فرکشنل کوانٹم ہال سٹیٹس کے تحت گریویٹن موڈز کی موجودگی کا پتہ دیتی ہیں جو  کشش ثقل سے ملتی جلتی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔