• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 24th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی صدر کا دوستی ، تعاون اور ترقی کا نیا باب کھولنے کے لئے روس کا دورہتازترین

March 20, 2023

بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ کا ایک مضمون روسی اخبار روسی گزٹ اور آر آئی اے نووستی نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ پر شائع ہوا ہے۔ اس مضمون کا عنوان "چین ۔ روس دوستی، تعاون اور مشترکہ ترقی ایک نیا باب کھولنے کے لئے آگے کی سمت گامزن " ہے۔

چینی صدر شی جن پھنگ نے لکھا ہے کہ وہ صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر روسی فیڈریشن کا سرکاری دورہ کررہے ہیں جبکہ انہوں نے 10 برس  قبل صدر منتخب ہونے کے بعد پہلا دورہ روس کا کیا تھا۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران انہوں نے روس کے 8 دورے کئے اور ہر بار بہت زیادہ توقعات کے ساتھ آ ئے اور مفید نتائج کے ساتھ واپس لوٹے اور صدر پوتن کے ساتھ ملکر چین ۔ روس تعلقات کا ایک نیا باب کھولا گیا۔

چین اور روس ایک دوسرے کے سب سے بڑے ہمسایہ اور ہم آہنگی کے جامع اسٹریٹجک شرکت دار ہیں ۔

ہم دونوں دنیا کے بڑے ممالک اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ہیں۔

دونوں ممالک نے آزاد خارجہ پالیسی برقرار رکھی ہے اور ہماری سفارتکاری میں ہمارے تعلقات اعلیٰ ترجیح ہیں۔

چین ۔ روس تعلقات کے فروغ میں ایک واضح تاریخی منطق اور مضبوط داخلی عوامل کارفرما ہیں ۔ گزشتہ 10 برس میں ہم نے اپنے وسیع تر تعاون میں ایک طویل سفر طے کیا اور نئے دور میں اہم پیشرفت کی ہے۔

 

فائل فوٹو، چین ، دارالحکومت بیجنگ کے ضلع پھنگ گو کے مافانگ ریلوے اسٹیشن پر چین۔ یورپ ٹرین ماسکو کے لئے روانہ ہورہی ہے۔ (شِنہوا)

 

ہم دونوں فریقوں نے سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کیا ہے اور بڑے ممالک کے تعلقات کے ایک نئے نمونے کو فروغ دیا۔

پائیدار دوستی اور فائدہ مند تعاون کے نظریہ کی رہنمائی میں چین اور روس اپنے تعلقات کو فروغ دینے میں کسی سے اتحاد ، تصادم اور کسی تیسرے فریق کو ہدف نہ بنانے کے عزم پر قائم ہیں۔

ہم نے اپنے متعلقہ قومی حقائق کے مطابق ترقی کے راستے پر چلنے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کیا اور ایک دوسرے کی ترقی اور تجدید شباب کی حمایت کی۔

اب دوطرفہ تعلقات زیادہ پختہ اور لچکدار ہوچکے ہیں۔

اس میں نئی توانائی کی لہر ہے جو باہمی اعتماد، پرامن بقائے باہمی اور باہمی فائدہ مند تعاون پر مبنی بڑے ممالک میں تعلقات کا ایک نیا نمونہ تیار کرنے میں ایک عمدہ مثال قائم کررہی ہے۔

 

فائل فوٹو، روس کے دارالحکومت ماسکو کے ماسکو چڑیا گھر میں سیاح پانڈا رویی کو دیکھ رہے ہیں۔ (شِنہوا)

 

چینی صدر شی نے کہا کہ ان کا آمدہ دورہ روس دوستی، تعاون اور امن کا سفر ہوگا۔ وہ صدر پوتن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ آمدہ سال میں چین۔ روس تعاون کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ میں مشترکہ طور پر ایک نئی سوچ ، ایک نیا خاکہ اور نئے اقدامات اپنائے جاسکیں۔

چینی صدر شی  جن پھنگ نے یہ بھی کہا کہ مارچ 2013 میں ماسکو اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز میں خطاب کے دوران انہوں نے مشاہدہ کیا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے پر انحصار کی حد تک جڑے ہوئے ہیں اور یہ سطح اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔

ایک ہی عالمی گاؤں میں رہنے والی انسانیت ایک مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے کے طور پر تیزی سے ابھری ہے جس میں ہرایک کا مفاد دوسرے سے قریبی طور پر جڑا ہوا ہے۔

اس کے بعد سے انہوں نے مختلف مواقع پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سویلائزیشن انیشی ایٹو کی تجاویز پیش کیں۔

ان سب باتوں نے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک معاشرے بارے ہماری سوچ کو بڑھاوا دیا اور اس سمت عملی قدم اٹھائے گئے ۔

یہ سب دنیا کی تبدیلیوں، ہمارے دور اور تاریخی راستے پر چین کے ردعمل کا حصہ ہیں۔

 

فائل فوٹو، دریائے حئی لونگ جیانگ پر چین اور روس کو ملانے والے پہلے ہائی وے پل کے جوڑنے والے حصہ کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (شِںہوا)

 

جس طرح ہر نیا سال موسم بہار سے شروع ہوتا ہے اسی طرح ہر کامیابی عمل سے شروع ہوتی ہے۔

ہمارے پاس یہ توقع کرنے کی وجہ موجود ہے کہ چین اور روس، ترقی اور تجدید شباب کے سفر پر ساتھی مسافر کی طرح انسانی ترقی میں نئے اور زیادہ سے زیادہ تعاون کریں گے۔