• Sterling, United States
  • |
  • May, 15th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی صدر کا پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں پر پیش رفت جاری رکھنے پر زورتازترین

June 29, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں پر پیش رفت جاری رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی 70ویں سالگرہ کے موقع پربیجنگ میں منعقدہ کانفرنس  سے اپنے  کلیدی خطاب  میں صدر شی نے کہا کہ 70 سال قبل پوری دنیا میں قومی آزادی اور آزادی کی تحریکیں  پھیل گئی تھیں جس سے دنیا بھر میں نوآبادیاتی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا۔ ایک ہی وقت میں، دنیا پر سرد جنگ کے سیاہ بادل چھائے ہوئے تھے اورجس کی لاٹھی اس کی بھینس کے خطرے کا شور مچا ہوا تھا۔ نئے آزاد ممالک اپنی خودمختاری کے تحفظ اور اپنی قومی معیشت کو ترقی دینے کے خواہشمند تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں چینی قیادت نے پہلی بار خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا باہمی احترام، باہمی عدم جارحیت، ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں باہمی عدم مداخلت، برابری اور باہمی مفاد اور پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصول پیش کیے۔ان میں  چین-بھارت اور چین-میانمار مشترکہ اعلامیوں میں پانچ اصول شامل ہیں، جن میں مشترکہ طور پر ریاست سے ریاست کے تعلقات کے لیے بنیادی اصول بنانے پر زور دیا گیا ہے۔

صدر شی نے کہا کہ  گزشتہ 70 سالوں کے دوران، پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں نے وقت اور مقام  سے قطع نظر مضبوط لچک اور لازوال مطابقت کو ظاہر کرتے ہوئے کشیدگی پرقابو پایا ہے۔

چینی صدر کا کہنا تھا کہ ان پانچ اصولوں  نے بین الاقوامی تعلقات اور بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کے لیے ایک تاریخی معیار قائم کیا ہے، مختلف سماجی نظاموں کے حامل ممالک کے درمیان تعلقات کے قیام اور ترقی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے ترقی پذیر ممالک کی کوششوں کو طاقت بخشی،اتحاد کے ذریعے تعاون اور خود کو مضبوط  بنانے، بین الاقوامی نظام کی اصلاح اور بہتری کے لیے تاریخی حکمت  اور انسانی ترقی کے لیے انمٹ تاریخی کردار ادا کیا۔

صدر شی نے کہا کہ آج ایک تاریخی سوال درپیش ہے کہ  کیسی دنیا تعمیر کی جائے اور کس طرح سے تعمیرہو،چین نے وقت کے اس مطالبے کا جواب بنی نوع انسان کے لیے ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تجویز کے ساتھ دیا ہے۔