• Columbus, United States
  • |
  • Jun, 28th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چینی صدر کا سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس سے خطاب،اصلاحات اور کھلے پن کو وسعت دینے پر زورتازترین

December 14, 2023

بیجنگ (شِنہوا) مرکزی اکنامک ورک کانفرنس 11 سے 12 دسمبر تک بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ چینی صدر ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ(سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے کے چیئرمین شی جن پھنگ نے کانفرنس میں شرکت کی اور ایک اہم خطاب کیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی کی قائمہ کمیٹی کے ارکان لی چھیانگ ، ژاؤ لی جی، وانگ ہوننگ ، کائی چھی ،ڈِنگ شوئے شیانگ اور اور لی شی نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔

اپنی تقریر میں چینی صدر شی نے 2023 میں معاشی سرگرمیوں کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے موجودہ معاشی صورتحال کا تجزیہ کیا اور 2024 کے انتظامات بارے بتایا۔لی چھیانگ نے اپنی تقریری میں خلاصہ پیش کیا جس میں انہوں نے چینی صدر شی کی تقریر کے رہنما اصولوں پر عمل درآمد اور 2024 میں معاشی کاموں کو بہتر طریقے سے انجام دینے کے تقاضے بیان کیے۔

اجلاس کے مطابق رواں 20 ویں سی پی سی قومی کانگریس کے رہنما اصولوں کو تمام محاذوں پر ایمانداری سے نافذ کرنے کا پہلا سال اور کرونا وائرس کے وبائی مرض کی روک تھام اور کنٹرول کے 3 برس بعد معاشی بحالی کا سال ہے۔سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی قیادت میں  چینی صدر شی جن پھنگ کومرکزی حیثیت حاصل ہے ۔ پوری پارٹی اور مختلف نسلی گروہوں کے لوگوں نے بیرونی دباؤ کا مقابلہ کرتے ہوئے داخلی مشکلات پر قابو پایا ہے اور اصلاحات اور کھلے پن کو وسعت دی۔

انہوں نے بڑے پیمانے پر اقتصادی ریگولیشن اور کنٹرول کو مضبوط بنایا، مقامی طلب میں اضافہ کیا ، ڈھانچے کو بہتر بناکراعتماد میں اضافہ کیا اور خطرات کی روک تھام اور میں کمی کے لئے کام کیا ہے۔

اس سے چینی معیشت میں بحالی کی راہ ہموار ہوئی ، اعلیٰ معیار کی ترقی میں پیشرفت ہوئی اور جدید صنعتی نظام کا قیام آگے بڑھا ۔اس کے علاوہ سائنسی اور تکنیکی اختراع میں بھی پیشرفت ہوئی ہے جبکہ اصلاحات اور کھلے پن کو مزید وسیع کرکے ترقی و سلامتی کے لئے مزید ٹھوس بنیاد رکھی گئی ہے۔ملک نے خود کو ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے میں ٹھوس پیشرفت کی ہے جس کے سبب عوامی فلاح و بہبود کو مؤثر طریقے سے فروغ دیا گیا ہے۔

کانفرنس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ مزید معاشی بحالی کے حصول میں درپیش کچھ مشکلات اور چیلنجزسے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ان میں  طلب کی کمی، کچھ صنعتوں میں حد سے زیادہ گنجائش ،کمزور سماجی توقعات اور بہت سے پوشیدہ خطرات شامل ہیں۔ ان کے علاوہ  داخلی معاشی بہاؤ میں رکاوٹیں ہیں اور بیرونی ماحول میں بڑھتی پیچیدگیاں اور غیر یقینی  بھی ان چیلنجز میں شامل ہیں۔ممکنہ خطرات کے خلاف محتاط رہنا اور ان مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنا ضروری ہے۔ کانفرنس میں کہا گیا کہ عمومی طور پر چینی میں ترقی کے لئے سازگار حالات ناسازگار حالات سے کہیں زیادہ ہیں اور معاشی بحالی اور طویل مدتی بہتری کا مجموعی رجحان تبدیل نہیں ہوا ہے۔ ایسے میں اعتماد اور عزم کو فروغ دیا جانا چاہئے۔